Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

فنانس سپلیمنٹری بل 2021: یہ منی بجیٹ جعلی ہے ، شہباز شریف

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمنٹری بل 2021 پیش کردیا ...
شائع 11 جنوری 2022 08:03pm

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمنٹری بل 2021 پیش کردیا گیا۔

فنانس سپلیمنٹری بل پر قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے، قومی معیشت کو آئی ایم ایف کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس آج اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب نے فنانس سپلیمنٹری بل 2021ء پیش کیا۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے منی بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بتادیا تھا منی بجٹ آئے گا اور مہنگائی ہوگی لیکن حکومت کہتی تھی منی بجٹ نہیں آئے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے قومی معیشت کو آئی ایم ایف کی تحویل میں دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے، یہ مہنگائی اور لوگوں کو بیروزگار کرنے کا بجٹ ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صرف يوٹرن لينے ميں مہارت حاصل کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منی بجٹ ميں عوام پر 350 ارب روپے کا ٹيکس لگايا جارہا ہے اور آج 7 ماہ بعد منی بجٹ بھی آرہا ہے اور ٹيکس بھی بڑھ رہے ہيں۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ مری حادثے کو حکومت سنبھال نہیں سکی ، اس سے زيادہ منحوس حکومت نہيں دیکھی۔

قومی اسمبلی میں رویت ہلال کا نظام بہتر کرنے سے متعلق بل، جنگلی حیوانات و نباتات کی تجارت کنٹرول کرنے کا ترمیمی بل، پاکستان پیٹرولیم اپ اسٹریم ریگولیٹری اتھارٹی بل بھی پیش کردیا گیا۔

پاکستان نرسنگ کونسل ہنگامی انتظام آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی خزانہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمر کہنا تھا کہ غلط تاثر دیا گیا کہ کمیٹی ارکان نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی حمایت کی۔

National Assembly

shahbaz sharif

Mini budget