Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

کرپٹو کرنسی :اربوں روپے کا فراڈ، ایف آئی اےکی بائننس کمپنی سے وضاحت طلب

ایف آئی اے نے بتایا لوگون کو زیادہ منافع کمانے کا لالچ دے کر ان کے پیسے لوٹ لیے جاتے ہیں۔
شائع 07 جنوری 2022 08:14pm
ایف آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ بائننس سب سے بڑا غیر منظم ورچوئل کرنسی  ایکسچینج  ہے
ایف آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ بائننس سب سے بڑا غیر منظم ورچوئل کرنسی ایکسچینج ہے

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ (سندھ) نے کہا کہ ایک مقبول کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی بائننس کے ایک اہل کار کو نوٹس جاری کیا ہے، جس میں اربوں روپے کےفراڈکی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔

جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ایف آئی اے نے کہا کہ سائبر کرائم ونگ نے بائننس پاکستان کے جنرل مینیجر/ گروتھ اینالسٹ حمزہ خان کو "آن لائن انویسٹمنٹ موبائل ایپلیکشنز " سے کمپنی کے تعلق کے بارے میں اپنے موقف کی وضاحت کرنے کے لیے حاضری کا حکم جاری کیا ہے۔

پریس ریلیزمیں مزید کہا گیا ہے کہ "اس کی وضاحت کے لیے ایک متعلقہ سوالنامہ امریکا میں بائننس کے مرکزی دفتر کو بھیجا گیا ہے۔"

ایف آئی اے نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے آن لائن سرمایہ کاری کے فراڈ اسکیموں کی طرز پر کام کر رہے ہیں جہاں لوگوں کو زیادہ کلائنٹس لانے پر ان کی سرمایہ کاری پر زیادہ منافع کا وعدہ کیا جاتا تھا۔

مزید براں ایف آئی اے نے اپنی پریس ریلیز میں بتایا کہ "یہ اسکیمیں نئے کلائنٹس کی قیمت پر پرانے کلائنٹس کو فائدہ پہنچاتی ہیں اور بالآخر اس وقت غائب ہوجاتی ہیں جب انہوں نے اربوں روپے کا کافی سرمایہ بنا لیا ہوتا ہے"۔

ایف آئی اے نے مزید کہا کہ 20 دسمبر 2021 کو ملک بھر سے لوگوں نے ہم سے رابطہ کیا اور بتایا کہ کم از کم 11 موبائل ایپس نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور "لوگوں سے اربوں روپے کا دھوکہ" کیا ہے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا کہ"اسی وقت گروپ کے تمام ممبران کو ٹیلی گرام پر گروپس میں شامل کیا گیا جہاں بٹ کوائن کے عروج اور زوال کے بارے میں نام نہاد ماہر بٹنگ سگنلز، ایپلی کیشن کے جعلی گمنام مالک اور ٹیلی گرام گروپس کے ایڈمنز کی طرف سے دیے گئے تھے"۔

مزید کہا کہ ابتدائی نتائج کے مطابق ہر ایپ میں اوسطاً 5,000 صارفین تھے جبکہ زیادہ سے زیادہ تعداد 30,000 بتائی ہے۔

ایف آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ بائننس سب سے بڑا غیر منظم ورچوئل کرنسی ایکسچینج ہے جہاں پاکستانیوں نے لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ نے دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی لعنت کے روک تھام کے لیے بائننس پر پاکستانیوں کی جانب سے کی جانے والی رقوم کی منتقلی پر گہری نظر رکھنے کے لیے اقدامات شروع کر دئیے ہیں کوینکہ بائننس ایسی سرگرمیواں کو سہولت فراہم کرنے والا سب سے بڑا آسان پلیٹ فارم ہے۔

ایف آئی اے نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بائننس پاکستان کو مالی جرائم کا سراغ لگانے میں مدد کرنے کے لیے آزادانہ اور مثبت رویہ اپنائے گا۔

FIA

cryptocurrency

paksitan