شمالی کوریا نے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا
شمالی کوریا نے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا جو اس سال کا پہلا بڑا ہتھیاروں کا تجربہ ہے۔ نارتھ کوریا کے سرکاری ٹی وی کے سی این اے کے مطابق اس نے 700 کلومیٹر (434 میل) دور ایک مقررہ ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ ہائپر سونک میزائل کا دوسرا رپورٹ شدہ تجربہ ہے، جو بیلسٹک میزائل سے زیادہ دیر تک پتہ لگانے سے بچ سکتا ہے۔
یہ ٹیسٹ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس کے رہنما کم جونگ ان نے پہلے پیانگ یانگ کے دفاع کو مضبوط کرنے کا عزم کیا تھا۔
مسٹر کم نے نئے سال کی تقریر میں کہا کہ پیانگ یانگ جزیرہ نما کوریا میں بڑھتے ہوئے غیر مستحکم فوجی ماحول کی وجہ سے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا جاری رکھے گا۔
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا اور امریکہ کے ساتھ تعطل کے مذاکرات کے درمیان گزشتہ سال مختلف قسم کے میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔
پیانگ یانگ اس ہتھیار کو تیار کرنے کی کوششوں میں امریکہ اور چین سمیت بہت سے ممالک کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔
سیئول میں دفاعی حکام کی طرف سے اس کی تصدیق کرنے سے پہلے جاپانی کوسٹ گارڈ کے ذریعہ تازہ ترین لانچ کا پتہ لگایا گیا۔
کے سی این اے کے مطابق ٹیسٹ میں "ہائپرسونک گلائیڈنگ وار ہیڈ" جس نے 700 کلومیٹر (430 میل) دور ہدف کو نشانہ بنایا۔
شمالی کوریا کی سرکاری ٹی وی نے کہا کہ ٹیسٹ نے فلائٹ کنٹرول اور سردیوں میں کام کرنے کی صلاحیت جیسے اجزاء کی بھی تصدیق کی۔
ہائپرسونک ہتھیار عام طور پر بیلسٹک میزائلوں سے کم اونچائی پر اہداف کی طرف اڑتے ہیں اور آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 6,200 کلومیٹر فی گھنٹہ (3,850 میل فی گھنٹہ) حاصل کر سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.