نواز شریف سے ڈیل کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں ،میجرجنرل بابرافتخار
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ نواز شریف سےڈیل سے متعلق باتیں قیاس آرائیاں ہیں،جوڈیل کی باتیں کررہیں ہیں،ان سےسوال کریں۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی واپسی کے متعلق میجرجنرل بابرافتخار نے کہا ڈیل کی باتیں کون کررہاہے،ڈیل کس سے ہورہی ہے اور ڈیل کے محرکات اورشواہد کیا ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کو اس معاملے سے دور رکھیں شام کو پروگرامز میں بات ہوتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا لہذا اس موضوع پرجتنی کم بات کی جائے،ملکی مفادم میں بہترہے جبکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں ہے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سال 2022 کی پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا جب دنیا بھر میں مقبوضہ جموں و کشمیر کا یوم حق خوداداریت منایا جارہا ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ گزشتہ سال پاک بھارت ڈی جی ایم اوزکارابطہ ہوا تھا جس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائرمعاہدے پرعملدرآمد ہوا تھا۔
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ ایل اوسی پرصورتحال بہترہے۔ میجرجنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ بھارت اندرونی طورپرمذہبی انتہاپسندی پرگامزن ہے مگرایل او سی پردراندازی کے الزامات بےبنیاد ہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ کشمیرمیں نوجوانوں کوآپریشن کےنام پرنشانہ بنایاجارہاہے اور ایل اوسی پر نوجوان کا جعلی انکاؤنٹرکر کےبےدردی سے قتل کیا جس کے بعد وردی پہناکرپاکستان کےخلاف پراپیگنڈاکیاگیا۔
جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ 5جنوری کشمیریوں کےحق استصواب رائےکادن ہے جبکہ بھارت کا اگست2019سےکشمیرمیں انسانی حقوق کا محاصبہ جاری ہے جو عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت ملٹری لیڈرشپ نے متعدد بار دھمکیاں دی۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کا مقصدآپریشن ردالفساد کا جائزہ لینا ہے۔
انہوں نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ مغربی سرحد پر صورتحال چیلنجنگ رہی جب اگست2021میں افغانستان سےغیرملکی افواج کاانخلاہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر پاکستان پرپڑا ہے جبکہ سرحدپرباڑ لگانےکاکام 94فیصد تک مکمل ہوچکا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ باڑلگانے کا مقصد لوگوں کوتقسیم کرنانہیں،محفوظ بنانا ہے تاکہ سرحدکےدونوں اطراف لوگوں میں آمدورفت باآسانی جاری ہے مزید کہا پاک افغان سرحد پرفینسنگ امن کی باڑ ہے۔
ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب 12سواہل کار،افغانستان میں 3 سواہل کارتعینات ہیں جبکہ پاک افغان سرحد پرنقل وحمل کو مسلسل مانیٹرکیاجارہاہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساددیگرآپریشنزکے مقابلے میں مختلف ہے کیونکہ اس سے پاکستان میں دہشتگردوں کےنیٹ ورک کوتباہ کیا گیا جوسیکیورٹی فورسز نے شاندارکارکردگی تھی۔
اس کے علاوہ ترجمان پاک فوج نے مزید کہاسیکیورٹی الرٹ سے70فیصدحملوں کوناکام بنایاجبکہ ملک بھرمیں پولیو مہم کامیابی سے جاری ہے اور پولیوٹیموں کوبھرپورسیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔
امن و امان کے حوالے سے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشتگردی،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری میں واضح کمی آئی ہے اور ورلڈکرائم انڈیکس میں کراچی129ویں نمبرپرہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہاکہ شہدائے پاکستان اورورثا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اورشہدا کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا ہے.
مزید کہا کہ قبائلی اضلاع میں18ہزاراہلکاروں کوتربیت فراہم کی اورنیشنل ایکشن پلان اورپیغام پاکستان پرعملدرآمد جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ انتہاپسندی اوراشتعال انگیزی کوکنٹرول کیاجارہاہے اورکسی گروپ کوقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دی جاسکتی اس کے ساتھ ہی جن علاقوں میں آپریشن ہوئےوہاں زندگی لوٹ رہی ہے۔
Comments are closed on this story.