خواجہ آصف کیخلاف ہرجانے کا کیس: وزیراعظم کو نوٹس جاری، جواب طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کیخلاف ہرجانے کےکیس میں وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو سماعت کی کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پرجرح کا حق ختم کرنےکے سیشن کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست پرسماعت کی۔
خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیئے کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کر دیا،کیس 2012 کا ہے، 2021 میں سوالات وضع کے گئے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اس عدالت نے ڈائریکشن دی ہے کہ ہتک عزت کے کیسزجلد نمٹائے جائیں،کیس میں اس التواء کا ذمہ دارکون ہے؟؟
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ہتک عزت کا یہ کیس کب سے زیرالتواء ہے؟کیا آپ کہتے ہیں کہ التواء عمران خان کی طرف سے ہوا؟۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے ریمارکس میں مزید کہا کہ 2012 سے ہتک عزت کا کیس تاخیر کا شکار ہورہا ہے، ہتک عزت کا کیس تو 2ماہ میں فیصلہ ہوجانا چاہیئےتھا۔
خواجہ آصف کے وکیل نے بتایا کہ دونوں فریقین کی جانب سے التواء لیا گیا، جب سوالات وضع ہوئے خواجہ آصف 6 ماہ نیب کی حراست میں تھے،عمران خان نے شروع میں کیس کی پیروی نہیں کی لیکن بعد میں شروع کی۔
بعدازاں اسلام آبادہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کارروائی آگے بڑھانے سے روکتے ہوئے سماعت 12 جنوری تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.