نسلہ ٹاور کیس: پولیس کی ایس بی سی اے کے دفتر میں کارروائی، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی
کراچی :سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد کراچی میں غیر قانونی تعمیر کئے گئے نسلہ ٹاور کے ذمے داران سرکاری افسران کیخلاف مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے ایک بار پھر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)کے دفتر میں کارروائی کی تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کیس کا مقدمہ تھانہ فیروز آباد میں درج کیا گیا ہے جس سلسلے میں پولیس کی تفتیشی ٹیم نے ایک بار پھر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پہنچ کر کارروائی کی۔
ایس پی پی انویسٹی گیشن ایسٹ الطاف حسین کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے ایس بی سی اے کی عمارت میں داخل ہوئی تو افسران اورملازمین خوف کا شکار دکھائی دیئے۔
پولیس کے مطابق نسلہ ٹاور کیس میں ملوث کچھ عناصر کی موجودگی کا پتہ چلنے پر نفری ایس بی سی اے کے دفتر پہنچی جہاں تفتیشی حکام نے ذمے داران کے تعین کیلئے پوچھ گچھ کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن الطاف حسین نے کہا کہ نسلہ ٹاور کیس میں ابھی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن کا ایک سوال پر کہنا تھا کہ عمارت کے باہر پولیس کھڑی تھی، کوئی نہیں بھاگا۔
الطاف حسین نے کہا کہ ڈی جی ایس بی سی اے اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سے بات ہوئی ہے، تمام ڈیپارٹمنٹ کے نام لے لئے ہیں جو ابھی نہیں بتائےجاسکتے۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو مکمل طورپر گرانے کا حکم دیا ہے اور عدالتی احکامات پر عمارت کی تعمیر سے متعلق مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نسلہ ٹاور کی تعمیر کی منظوری دینے والے ذمہ داران کیخلاف کارروائیوں کا آغاز
کراچی کے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کی غیرقانونی تعمیر کی منظوری دینے والے ذمہ داران کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا، پولیس اور اینٹی کرپشن کی جانب سے ٹاور کی تعمیر میں ملوث افراد کی گرفتاری چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
نسلہ ٹاور کیس میں ڈی آئی جی ایسٹ کی جانب سے 5رکنی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کے بعد پولیس اور اینٹی کرپشن نے نسلہ ٹاور کی غیرقانونی تعمیر میں ذمے داران کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا ۔
ذرائع کے مطابق نقشے کی منظوری دینے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے صفدر مگسی کے گھر چھاپہ مارا گیا لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماجد مگسی، ڈائریکٹر فرحان قیصر سمیت SBCA کے مزید 30 افسران کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر کارروائیاں کی گئیں، نسلہ ٹاور کی منظوری کے وقت SBCAکے سابق ڈی جی منظور قادر کاکا تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مفرور افسران کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی حاصل کیا جا رہا ہے اس کیلئے اگر ایف آئی اے سے مدد لینا پڑی تو ضرور لی جائے گی۔
محکمہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر نثار احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز حسن ریٹائرڈ ہوچکے ہیں جبکہ نقشے کی منظوری دینے والے صفدر مگسی رواں مہینے ریٹائرڈ ہوں گے ۔
ادھر منظور قادر کاکا کی نوکری اب بھی برقرار ہے جو اگلے برس فروری میں ریٹائر ہوں گے،ٹاور کے ڈیزائن کی منظوری کے پیچھے منظور قادر کاکا ہی تھے، جو کینیڈا سے بیٹھ کر ایس بی سی اے کا نظام چلا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے اس لئے صفدر مگسی کے نام کو دبایا جا رہا ہے، اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا ہے جو بعض سیاسی شخصیات تک جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بعض میڈیا ہاوسز کرپٹ افسران کو بچانے کیلئے من گھڑت خبریں چلا رہے ہیں، جو تحقیقات میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہیں۔
نسلہ ٹاورکےذمے داران کیخلاف مقدمہ اندراج کا معاملہ، 5رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل
کراچی :نسلہ ٹاورکےذمےداران کیخلاف مقدمہ اندراج کے معاملے پر ڈی آئی جی ایسٹ نے 5رکنی تحقیقاتی ٹیم بنادی۔
عدالتی احکامات کے بعد نسلہ ٹاور ذمےداران کیخلاف مقدمہ اندراج کے معاملے پرڈی آئی جی ایسٹ کی جانب سے 5رکنی تحقیقاتی ٹیم بنادی گئی۔
تحقیقاتی ٹیم درج مقدمے کی شفاف تحقیقات کرے گی جبکہ ٹیم کے انچارج ایس ایس پی ایسٹ انویسٹی گیشن ایسٹ الطاف حسین ہوں گے ۔
ایس ایس پی ایسٹ انویسٹی گیشن کے مطابق کیس میں ملزمان کی لسٹ پولیس کومہیاکردی گئی ہے،ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جارہے ہیں ، لسٹ میں ایس بی سی اے کے اعلیٰ افسران شامل ہیں، افسران کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے گا۔
Comments are closed on this story.