پارٹی کارکردگی پر عدم اطمینان،پی ٹی آئی نےاپنا تنظیمی ڈھانچہ تحلیل کردیا
خیبر پختونخوا ہ بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کاردگی پر عدم اطمینان پر تحریک انصاف نے اپنا تنطیمی ڈھانچہ تحلیل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم کو خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجوہات سے آگاہ کیا گیا اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پرویز خٹک سے بلدیاتی انتخابات پر بات ہوئی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیااور اس بات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا کہ ٹکٹ خاندانوں میں بانٹے گئے، خیبرپختونخوا کے انتخابات میں جیسے نتائج ملنا چاہیے تھے نظر نہیں آئے۔
بعدازاں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی فیصلہ کیا ہے کہ مرکز سے لے کر تحصیلوں تک پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کردی جائیں جبکہ تمام پارلیمانی بورڈ بھی تحلیل کردیے گئے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چیف آرگنائزر سمیت تمام عہدیداروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور تحریک انصاف کی ایک نئی 21 رکنی آئینی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے.
انہوں نے مزید بتایا کہ آئینی کمیٹی میں علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، فوادچودھری ، سیف اللہ نیازی، اسدعمر ، عثمان بزدار ، عمران اسماعیل اور علی زیدی شامل ہیں، کمیٹی آئین پر کام کرے گی،نئی آئینی کمیٹی وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گیا اور اس کمیٹی کے ذریعے نئی تنظیم سازی کی جائے گی، جس کے بعد نیا اسٹرکچر تشکیل دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کمیٹی پنجاب کے مقامی حکومتوں کے انتخابات کی ٹکٹوں کا معاملہ بھی یہی کمیٹی دیکھے گی جب کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ذمہ داری وزیراعلیٰ کے پی کو دی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا کلچر پی ٹی آئی میں آجائے تو پھر ان میں اور ہم فرق نہیں رہے گا۔
Comments are closed on this story.