لیجنڈ اداکار معین اختر کے یوم پیدائش پر گوگل کا خراج عقیدت
گوگل پاکستان کے معروف کامیڈین، لیجنڈ اداکار اور صدارتی ایوارڈ یافتہ معین اختر کا آج 71 واں یوم پیدائش ایک ڈوڈل کے ساتھ منارہا ہے۔
کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے معین اختر آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔
لیجنڈری اداکار 1950 میں کراچی میں پیدا ہوئے، زندگی کی پہلی پرفارمنس شیکسپیئر کے ناول سے ماخوذ اسٹیج ڈرامے 'دی مرچنٹ آف وینس' میں محض 13 برس کی عمر میں دی جبکہ فنی کیرئیر کی باقاعدہ شروعات پاکستان کے پہلے یوم دفاع پر 1966 میں کی۔
وہ بچپن ہی میں اپنے اسکول ٹیچرز، قریبی عزیز و اقارب اور دوستوں کے لب و لہجے کی نقل کر کے ساتھیوں کو ہنسایا کرتے تھے۔
معین اختر کو اپنے جداگانہ کردار نگاری کی بناء پر فن کی اکیڈمی کہا جاتا تھا، معین اختر نے ریڈیو، ٹی وی ڈراما، اسٹیج اور فلم سمیت فنون لطیفہ کے ہر شعبے میں اپنی خداداد صلاحیتوں کا لوہا منوایا جبکہ گلوکاری بھی کی۔
ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں روزی، عید ٹرین، اسٹوڈیو ڈھائی، اسٹوڈیو پونے تین، اسٹوڈیو چار بیس، شو ٹائم، شوشا، یس سر نو سر، معین اختر شو، سچ مچ، لوز ٹاک، ہاف پلیٹ، ففٹی ففٹی، مرزا اور حمیدہ، آخری گھنٹی، مکان نمبر 47، فیملی 93، لاؤ تو میرا اعمال نامہ، ہریالے بنے، ہیلو ہیلو، انتظار فرمائیے، ڈالر مین اور بندر روڈ سے کیماڑی سمیت دیگر شامل ہیں۔
ان کے مشہور اسٹیج ڈراموں میں بائیونک سرونٹ، مجھے معین اختر سے بچاؤ، بڈھا گھر پر ہے اور بکرا قسطوں پر سمیت کئی مشہور اسٹیج ڈرامے آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہیں۔
انہیں 1996 میں ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ معین اختر 22 اپریل 2011 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
Comments are closed on this story.