Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی میں صرف 5 خواتین ایم ایل اوز موجود

کراچی: ملیر کے علاقے میں فائرنگ میں جاں بحق ہونے والی بچی کے ...
شائع 23 دسمبر 2021 03:00pm

کراچی: ملیر کے علاقے میں فائرنگ میں جاں بحق ہونے والی بچی کے پوسٹ مارٹم میں 10 گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد ایک چونکا دینے والے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کراچی میں صرف 5 خواتین میڈیکو لیگل آفیسرز (ایم ایل اوز) ہیں۔

کراچی میں ایک شاپنگ مارٹ میں سیکیورٹی گارڈز اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران گولی لگنے سے 4 سالہ بچی حرمین جاں بحق ہوگئی۔

خاتون ایم ایل او کی جانب سے تاخیر کے سبب بچی کے خاندان کو جناح ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کیلئے 10 گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑ گیا۔

پوسٹ مارٹم میں تاخیر کے حوالے سے جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد رسول نے کہا کہ یہ ایک بدقسمتی کا واقعہ ہے۔

جبکہ اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے خاتون ایم ایل او سمیعہ سید نے کہا کہ وہ لاش کا پوسٹ مارٹم کر رہے ہیں اور شام تک رپورٹ سامنے آئے گی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کراچی میں صرف 5 خواتین ایم ایل اوز ہیں اور یہاں تک کہ جناح اسپتال میں رات کی شفٹ کیلئے ایک بھی خاتون ایم ایل او نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ "میں اور ایک اور خاتون میڈیکل آفیسر 8 گھنٹے ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پہلے ہی رات کی شفٹ کیلئے ایک میڈیکو لیگل آفیسر کی خدمات حاصل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

جبکہ خاتون ایم ایل او نے بچے کی لاش گھر منتقل کرنے کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اہل خانہ سے مشاورت کے بعد مردہ خانے میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔

karachi

Jinnah Hospital