متحدہ پاکستان شعبہ خواتین کا بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان شعبہ خواتین کی جانب سے بلدیاتی ترمیمی بل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین کارکنان نے شرکت کی اور صوبائی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
تفصیلات کے مطابق احتجاج کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر خالدہ اطیب ، رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ، اراکین قومی اسمبلی صلاح الدین، صابر قائم خانی اور دیگر نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی تعصبانہ پالیسیوں نے شہری سندھ کو تباہ کردیا ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جو شہر ترقی کی منازل طے کررہے تھے وہ اب پسپائی کی طرف جارہے ہیں اور مہاجر نو جوانوں سے روزگار چھینے کیلئے جعلی ڈومسائل کے ساتھ ساتھ جعلی اداروں کے تحت امتحانات لے جارہے ہیں ۔
رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ ہمارا احتجاج کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ عوام کو کچلنے والے قوانین کے خلاف ہیں جو سندھ کی عوام کو بے اختیار رکھنے پر مبنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کے انجیکشن دستیاب نہیں ہیں اوروڈیروں کی حکومت 13سالوں میں کچھ نہیں کرسکی اور بلدیاتی اداروں کو بھی مفلوج بنا دیا ہے۔
سینیٹرخالدہ اطیب نے کہا کہ پی پی نے زبردستی سیاہ قانون اسمبلی سے پاس کروایا ہے ہم سندھ کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین ایم کیوایم کا ہر اول دستہ ہیں اور جب پارٹی قیادت نے کال دی تو حکومتی سیاہ قوانین کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے۔
ایم کیو ایم رہنما فرزانہ سعید نے کہا سعید غنی جیسے لوگ جو اپنے مفاد کیلئے عوامی مفادات کو فروخت کرتے ہیں وہ ایم کیوایم پر الزام تراشی کرکے اپنا سیاسی قد بڑھانا چاہتے ہیں۔
جب کہ صلاح الدین نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے ادارے خاموشی اختیار کرنے کے بجائے وزیر اعلی سندھ کے بیان کا نوٹس لیں۔
شرکاء سے خطاب کے دوران کہا کہ ایم کیوایم نے ہمیشہ سندھ میں پیار محبت کی فضا ء کو پروان چڑھایا ہے۔
Comments are closed on this story.