ڈی جی رینجرز کے راستے میں آنے پر شہری کو زدوکوب
کراچی: کراچی کے ایک شہری نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں رینجرز اہلکاروں کی جانب سے سائٹ ایریا میں غلطی سے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز میجر جنرل افتخار حسن چوہدری کے پروٹوکول کے راستے میں آنے پر بدتمیزی کی گئی۔
اس شخص نے دعویٰ کیا کہ اسے کام کے لیے دیر ہو رہی تھی اور اس نے یہ نہیں دیکھا کہ ڈی جی کے لیے راستہ صاف کرنے کے لیے رینجرز نے سڑک کو بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اہلکاروں نے راستے میں آتے ہی انہیں گھیر لیا اور تھپڑ مارنا شروع کر دیا۔ اس نے مزید کہا کہ جب میں نے ان سے پوچھا کہ وہ اسے کیوں مار رہے ہیں تو ایک اہلکار نے اسے گالی دینا شروع کر دی۔
اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے، متاثرہ نے یہ بھی بتایا کہ رینجرز کی جانب سے 12 دیگر افراد کو بھی بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا، جن میں ایک وہ شخص بھی شامل ہے جس کے ساتھ اس کی چھوٹی بیٹی بھی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انکشاف کرنے پر کہ وہ ایک صحافی ہیں اور وہ اس سلوک سے اپنی توہین محسوس کرتے ہیں، اہلکار اور بھی غصے میں آگئے۔ ایک ’سینئر‘ اہلکار نے کہا، ’’کیا آپ کو لگتا ہے کہ صرف اس لیے کہ آپ صحافی ہیں، ہم آپ کو جانے دیں گے؟ کیا آپ باقیوں سے اوپر ہیں؟"
اس نے مزید کہا کہ وہ اسے ایک طرف لے گئے اور اسے 40 منٹ تک وہاں کھڑا رکھا اور اس کی تذلیل اور دھمکیاں دیتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح کی بے بسی وہ آج محسوس کر رہے ہے وہ انہیں ساری زندگی ستائے گی۔ اس شخص نے سوال کیا کہ رینجرز کراچی میں عوام کی حفاظت کے لیے ہے یا ان کی تذلیل کے لیے؟ انہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے لکھا کہ رینجرز کو واپس وہاں بھیجا جائے جہاں کے وہ ہیں ۔
Comments are closed on this story.