Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نیوزی لینڈ چرچ حملہ: پاکستانی ڈاکٹر نعیم کو بہادری پر اعزاز سے نواز دیا

انتہائی خطرناک صورتحال میں عظیم بہادری کے کاموں پر" نیوزی لینڈ کراس" سے نوازا گیا
شائع 16 دسمبر 2021 08:47pm
عزیز اور ڈاکٹر راشد کو انتہائی خطرناک صورتحال میں عظم  بہادری کے کاموں پر" نیوزی لینڈ کراس"  سے نوازا گیا ہے۔
عزیز اور ڈاکٹر راشد کو انتہائی خطرناک صورتحال میں عظم بہادری کے کاموں پر" نیوزی لینڈ کراس" سے نوازا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کی حکومت نے مساجد پر حملے میں پاکستانی نژاد ڈاکٹر نعیم راشد اور عبدالعزیز کو دوسروں کی جان بچانے میں مدد کرنے پر اپنے اعلیٰ ترین بہادری ایوارڈ" نیوزی لینڈ کراس "سے نوازا دیا۔

نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم اور کابینہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عزیز اور ڈاکٹر راشد کو انتہائی خطرناک صورتحال میں عظیم بہادری کے کاموں پر" نیوزی لینڈ کراس" سے نوازا گیا ہے۔

ایک بیان میں محکمہ نے کہا کہ ڈاکٹر راشد کرائسٹ چرچ کے ڈینز ایونو پر واقع النور مسجد میں تھے جب اسلحے سے لیس مسلح شخص نے مسجد پر حملہ کا تھا۔

مزید کہا کہ ڈاکٹر راشد نے دیکھا کہ مسلح شخص نے کمرے کے دوسری طرف مَردوں کے ایک بڑے گروپ پر گولیاں چلانا شروع کر دیں، تو انہوں نے مسلح شخص کی طرف بھاگے تو اس نے ان کو کندھے میں گولی مار دی۔

اس دوران جب ڈاکٹر راشد نے مسلح شخص کی توجہ عارضی طور پر ان لوگوں سے ہٹا دی، جو کمرے کی دوسری طرف فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

جب کہ اس لمحے کم از کم7 افراد ٹوٹی ہوئی کھڑکی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

دریں اثنا بیان میں مزید کہا کہ عزیز نے مسلح شخص کو اپنے کمویفلاج لباس میں واپس اپنی کار کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا تو اس پر اشتعال انگزب نعرے لگائے تاکہ اس کا دھیان لوگوں سے ہٹ جائے اورمزید جانی نقصان کو روکا جا سکے۔

اس کے علاوہ مسلح شخص نے عزیز کو رائفل اٹھاتے ہوئے دیکھا، اپنی بندوق چھوڑ کر اپنی گاڑی کی طرف بھاگ گیا، خیال رہے اس حملے میں 51 افراد شہید ہوئے تھے۔

Newzeland

Christchurch

mosque attack