Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسپتال کے ملازم کا 100 خواتین کی لاشوں کے ریپ کا اعتراف

برطانیہ کے اسپتال میں بطور الیکٹریشن کام کرنے والے شخص نے دو...
شائع 06 نومبر 2021 10:33am
ملزم نے بچوں سمیت 100 خواتین کی لاشوں کا مردہ خانے میں ریپ کرنے کا اعتراف کیا 
(تصویر بزریعہ بی بی سی)
ملزم نے بچوں سمیت 100 خواتین کی لاشوں کا مردہ خانے میں ریپ کرنے کا اعتراف کیا (تصویر بزریعہ بی بی سی)

برطانیہ کے اسپتال میں بطور الیکٹریشن کام کرنے والے شخص نے دو خواتین کے قتل اور بچوں سمیت 100 خواتین کی لاشوں کا مردہ خانے میں ریپ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانیہ کی کاؤنٹی سسکس میں رہنے والے 67 سالہ ڈیوڈ فلر نے قاتلانہ حملے کے ایک مقدمے کے دوران اپنے سابقہ جرائم کا بھی اعتراف کرلیا۔

ڈیوڈ فلر نے تسلیم کیا ہے کہ 1987 کے بعد سے 12 برسوں کے دوران دو اسپتالوں کے مردہ خانوں میں بچوں سمیت 100 خواتین کی لاشوں کا ریپ کرچکا ہے، جبکہ دو خواتین وینڈی نیل اور کیرولائن پیئرس کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

خواتین کے قتل کے مقدمے کی سماعت سے قبل ہی ڈیوڈ فلر نے 51 جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ دو اسپتالوں میں ملازمت کے دوران اسپتال کے مردہ خانوں میں 78 شناخت شدہ متاثرین اور چند غیر شناخت لاشوں کا ریپ کیا۔

تفتیش کے دوران ملزم کے گھر کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے متعدد ہارڈ ڈرائیوز، فلاپی ڈسکس، ڈی وی ڈیز اور میموری کارڈز برآمد ہوئے جن میں مردہ خواتین کی لاشوں کے ریپ کی ویڈیو سمیت بچوں کی لاکھوں غیر مناسب تصاویر اور ویڈیوز تھیں۔

فلر اپنے اس مکروہ کام کے لیے اسپتالوں میں عمومی طور پر نائٹ شفٹ لگواتا تھا اور مردہ خانے کے عملے کے جانے کا انتظار کیا کرتا تھا اور اپنی گرفتاری تک وہ ایسا کرتا رہا۔