شادی میں موسیقی سننے والے دو نوجوان طالبان کے ہاتھوں قتل
طالبان جنگجؤوں نے شادی کی تقریب میں موسیقی سننے والے دو مہمانوں کو گولی مار کر جاں بحق کردیا.
اے ایف پی کے مطابق ہفتے کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں متاثرین کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ طالبان جنگجؤوں نے سُرخرد میں ہونے والی ایک شادی کے موقع پر موسیقی چلنے کے سبب فائر کھول دیے جس کے نتیجے میں دو جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے.
طالبان کی آخری حکومت میں موسیقی پر پابندی عائد تھی تاہم نئی حکومت نے ایسا کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا لیکن اس کی قیادت موسیقی کو بطور شغل ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس کو اسلامی قانون کی خلاف ورزی سمجھتی ہے.
رشتہ دار نے رپورٹرز کو بتایا کہ نوجوان ایک علیحدہ کمرے میں موسیقی سن رہے تھے اور تین طالبان جنگجو آئے ان پر فائر کھول دیے. دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے.
ننگرہار کے گورنر کے ترجمان قاضی ملا عادل نے واقعے کی تصدیق کی لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں. سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ دو لوگ جنہوں نے حملہ کیا وہ حراست میں ہیں.
کابل میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ وہ واقعے کی تصدیق نہیں کرسکتے لیکن وعدہ کیا کہ موسیقی سے شغف کرنے والوں کو قتل کرنا طالبان کی پالیسی نہیں تھی.
انہوں نے کہا اگر کوئی کسی کو قتل کرتا ہے چاہے وہ ہمارا کوئی آدمی ہو، یہ جرم ہے اور ہم اس شخص عدالتوں کے سامنے پیش کریں گے اور وہ قانون کا سامنا کرے گا.
Comments are closed on this story.