ٹی ایل پی کا قافلہ کامونکی سے گوجرانوالہ کی طرف روانہ، ٹریفک کی روانی متاثر
گوجرانولہ: کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی )کا قافلہ کامونکی سے گوجرانوالہ کی طرف روانہ ہوگیا ،رینجرز اور پولیس نے دریائے چناب اور وزیر آباد کے بارڈر پر سیکیورٹی سنبھال لی، جی ٹی روڈ سے ملحقہ تعلیمی ادارے اور صنعتی و تجارتی مراکز بند جبکہ ٹریفک کی روانی بری طرح متاثرہے۔
کالعدم تحریک لبیک کا قافلہ گزشتہ روز کی جھڑپوں کے بعد ایک بار پھر روانہ ہوگیا، مظاہرین کامونکی سے گوجرانوالہ کی طرف بڑھنے لگے،قافلے کو چاروں طرف سے ڈنڈا بردار مظاہرین نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔
کامونکی، ایمن آباد ،چندا قلعہ ،اندرون شہر، راہوالی اور جی ٹی روڈ سے رکاوٹیں ہٹالی گئیں،گکھڑ منڈی اور وزیر آباد چوک پر بھی سیکیورٹی اہلکار غائب ہوگئے۔
پنجاب حکومت کی درخواست پر گزشتہ روز صوبے کے مختلف اضلاع میں 60دن کیلئے رینجرز کو تعینات کردیا گیا تھا،جس کے بعد رینجرز اور پولیس نے وزیرآباد دریائے چناب بارڈر پر سیکیورٹی کے فرائض سنبھال لئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین کو انداروں شہر گوجرنوالہ کی بجائے وزیر آباد دریائے چناب کے قریب روکنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
جی ٹی روڈ سے ملحقہ تعلیمی ادارے اور صنعتی و تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ جی ٹی روڈ پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے،جی ٹی روڈ سے ملحقہ مختلف علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بری طرح متاثر ہے جبکہ جی ٹی روڈ کے ذریعے اسلام آباد کی جانب مارچ کے شرکا ءنے رات کامونکی میں قیام کیا۔
قبل ازیں گزشتہ روز سادھوکی اور کامونکی کے درمیان مظاہرین اور اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے شیلنگ کی جبکہ مظاہرین کی طرف سے پتھراو اور فائرنگ کی گئی ،واقعے میں 2پولیس اہلکار شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے جن میں سے 13 زخمیوں کو سول اسپتال گوجرانوالہ منتقل کر دیا گیا۔
آئی جی پنجاب کے مطابق 22 اکتوبر سے اب تک جھڑپوں کے دوران 4 پولیس اہلکار شہید اور263 زخمی ہوئے ہیں۔
Comments are closed on this story.