Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

شمالی کوریا: حکومت کا عوام کو "کم کھانے" کا مشورہ

شمالی کوریا میں خوراک کی قلت بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے حکام نے اپنے...
شائع 28 اکتوبر 2021 11:08am
Reuters
Reuters

شمالی کوریا میں خوراک کی قلت بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے حکام نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کم کھائیں تاکہ کوئی بحران نہ پیدا ہوسکے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کے حکام نے اپنے عوام سے کہا کہ 2025 میں جب تک چین کے ساتھ ان کی سرحد دوبارہ نہیں کھلتی تب تک شمالی کوریا کے عوام کو کم کھانا ہوگا۔ حکام نے عوام کی توجہ خوراک کی کمی کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے عوام کم کھائیں کیونکہ خوراک کی کمی مزید کوئی بحران پیدا نہ کردے ۔

یاد رہے کہ خوراک کی قلت پہلے ہی شمالی کوریائی باشندوں کو متاثر کر رہی ہے، لیکن آر ایف اے کے مطابق، حکام نے شہریوں کو مزید تین سال تک یہ سختی برداشت کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔

دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ تو پہلے سے ہی کم کھار ہے ہیں اور موسم سرما ہی میں کھانے کی قلت اس قدر ہے کہ ان کو گزارا کرنا مشکل ہورہا ہے۔

واضع رہے کہ شمالی کوریا نے جنوری 2020 میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف احتیاطی اقدام کے طور پر چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی تھی لیکن اس اقدام کا ملک کی معیشت پر سنگین اثر پڑا ، طلب بڑھنے کی وجہ سے روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے اندازے کے مطابق شمالی کوریا کے پاس اس سال تقریباً 8 لاکھ 60 ہزار ٹن خوراک کی کمی ہے۔ حکومت نے ان پر عائد پابندیوں، قدرتی آفات اور عالمی کورونا وائرس وبائی امراض کا حوالہ دیتے ہوئے خوراک کی کمی کے لیے بیرونی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

گزشتہ سال شمالی کوریا کو شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا جس سے اہم فصلوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ اس سال خشک سالی اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

جنوبی کوریا کے شہریوں کا کہنا تھا کہ اس وقت خوراک کی صورتحال واضح طور پر ایک ہنگامی صورتحال ہے، اور لوگ شدید قلت سے دوچار ہیں۔ ایسے میں حکام کا یہ کہنا ہے کہ 2025 تک خوراک محفوظ رکھیں اور کم استعمال کریں یہ صورتحال عوام کے لئے انتہائی مایوس کن ہے۔

North Korea