افغان وزیر خارجہ کی دنیا سے اچھے تعلقات کی اپیل، لڑکیوں کی تعلیم پر پختہ عزم سے گریز
افغانستان کے وزیر خارجہ نے پیر کو دنیا سے اچھے تعلقات کی اپیل کردی لیکن بین الاقوامی تقاضوں کے باوجود لڑکیوں کی تعلیم پر پختہ عزم کرنے سے گریز کیا.
عرب نیوز کے مطابق دوحا انسٹیٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز میں سینٹرفارکونفلکٹ اینڈ ہیومنیٹیرین اسٹڈیزکی جانب سےمنعقد کی گئی ایک تقریب میں قائم مقام وزیر خارجہ عامرخان متقی نےکہا عالمی برادری کو ہمارے ساتھ تعاون شروع کرنے کی ضرورت ہے.اس طرح ہم عدم تحفظ کو روک سکیں گے اور دنیا کے ساتھ مثبت انداز میں مشغول ہوسکیں گے.
لیکن طالبان نےلڑکیوں کی ہائی اسکول واپسی کومسترد کردیاہے جو عالمی برادری کا واضح مطالبہ ہے. گزشتہ ماہ افغانستان میں نئی عبوری حکومت نے چھٹی جماعت سے اوپر کے اسکول صرف لڑکوں کےلئے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا.
عامر خان متقی کا کہنا تھا اسلامی امارتِ افغانستان بہت محتاط ہوکر چل رہی ہے لیکن ابھی طاقت میں آئے چند ہفتے ہی ہوئے ہیں اور جو ریفارمز عالمی برادری 20 برس میں عملدرآمد کرانے کے قابل نہیں تھی اس کی توقع ہم سے نہیں کی جاسکتی.
نئی انتظامیہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے سوچ پر کڑی تنقید کا نشانہ بن رہی ہے.
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اینٹونیو گوتریس کا کہناتھا طالبان نے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی ضمانت کے متعلق وعدے توڑے اور خواتین کو کام سے روک کر معیشت کو درست کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے.
افغان وزیر خارجہ نے متعدد بار امریکا سے اپیل کی کہ ملک سے باہر پڑے 9 ارب ڈالرز سے زائد کے افغان مرکزی بینک ریزروز سے پابندی اٹھائے.
انہوں نے کہا طالبان فورسز کا ملک پر مکمل کنٹرول ہے اور وہ اس قابل ہیں کہ داعش کے دہشتگردوں کے خطرے کو قابو کرسکیں.
انہوں نے کہا ہم پر دباؤ ڈالنے کے بجائے دنیا ہم سے تعاون کرے.
Comments are closed on this story.