وادی گلوان میں چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت،تصاویر وائرل
بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کے بعد چینی سوشل میڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر پر گزشتہ سال پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں، جن کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ وادی گلوان میں بھارتی فوجیوں کی درگت اور بڑی تعداد میں ان کی حراست کے بعد کی تصاویر ہیں۔
ان تصاویر میں درجنوں شکست خوردہ بھارتی فوجیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جنہیں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔
تصاویر میں متعدد بھارتی فوجیوں کو زخمی حالت میں بھی دیکھا جاسکتا ہے جب کہ چینی فوجیوں کو بھارتی فوج کا اسلحہ جمع کرتے اور ان کی چوکی کا کنٹرول سنبھالتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ان تصاویر کو دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ وادی گلوان میں بھارتی فوج کو کیسی عبرتناک شکست ہوئی اور ان سے بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت بھی سامنے آتی ہے۔
گذشتہ سال چین اور بھارت کے درمیان متنازع سرحدی علاقے لداخ میں چینی اور بھارتی افواج متعدد بار آمنے سامنے آئی تھیں اور ایک جھڑپ میں بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجی مارے گئے تھے۔
بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ چینی فوج نے 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کرلیا تھا جن میں ایک لیفٹیننٹ کرنل اور 2 میجر بھی شامل تھے جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔
جھڑپ میں 80 سے زائد بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے تھے، اس کے علاوہ بھی دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے آئی تھیں۔
گذشتہ ماہ بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اروناچل پردیش لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب 200 چینی فوجیوں نے در اندازی کی کوشش کی تھی تاہم بھارتی فوج کی جانب سے انہیں روک کر پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔
چینی میڈیا کی جانب سے بھارتی میڈیا کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ چینی فوجی معمول کے گشت پر تھے اور اپنے علاقے میں موجود تھے، بھارتی فوج کی جانب سے کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Comments are closed on this story.