پاکستان پر امن، مستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی
اسلام آباد:قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن،مستحکم اورخودمختار افغانستان چاہتا ہے، خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، افغانستان میں عدم استحکام کے پاکستان کیلئے شدید مضمرات ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویزخٹک، وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف شریک تھے۔
اس کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیاز ی ،ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر اورڈی جی آئی ایس آئی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی داخلی وخارجی سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ کمیٹی کوافغانستان کی موجودہ صورتحال اور پاکستان پرممکنہ اثرات پر بریفنگ دی گئی۔
اس حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اجلاس میں متعلقہ وفاقی کابینہ کے ارکان ، تمام سروسز چیفس اور انٹیلی جنس سروسز کے سربراہان نے شرکت کی اوروزیر اعظم کو علاقائی سلامتی کی صورتحال، افغانستان میں حالیہ پیش رفت اور پاکستان پر ممکنہ اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں افغانستان میں جاری صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا،شرکاء نے افغانستان میں خوفناک انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری افغانستاب کو انسانی بحران سے بچانے کیلئےمدد فراہم کرے۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان پرامن، مستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں افغانستان میں عبوری حکومت کے ساتھ تعمیری سیاسی اور معاشی تعلقات پر بین الاقوامی روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے بین الاقوامی انخلاء کی کوششوں میں پاکستان کے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا نے افغانستان میں پاکستان کی مثبت شراکت کو تسلیم کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی صورتحال سے متعلق مربوط پالیسی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے،افغانستان میں کسی بھی عدم استحکام کے پاکستان کیلئےشدید مضمرات ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے افغانستان میں حکومت کی مختلف کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کیلئے خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت جاری کی،خصوصی سیل افغانستان کیلئے انسانی امداد کے بین الاقوامی روابط میں کردار ادا کرے گا، خصوصی سیل مؤثر بارڈر مینجمنٹ اور کسی بھی منفی پھیلاؤ کو روکنے کیلئےکام کرے گا۔
Comments are closed on this story.