کامیاب پاکستان پروگرام 74سال پہلے شروع کرنا چاہیئے تھا، وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کامیاب پاکستان پروگرام74سال پہلےشروع کرناچاہیئے تھا،قرضوں کے باوجود عوام پر کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی،ماضی میں غلط معاشی پالیساں اپنائی گئیں ،ریاست مدینہ کے اصولوں سے ہماری ریاست اوپر اٹھے گی۔
اسلام آبادمیں کامیاب پاکستان پرورام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شوکت ترین اوران کی ٹیم کومبارکبادپیش کرتاہوں،کامیاب پاکستان پروگرام74سال پہلےشروع کرناچاہیئےتھا، 74 سال پہلے ہم نے بہت بڑی غلطی یہ کی کہ ہم سمجھتے تھے پہلے پاکستان امیر ہوجائے پھر ہم اسے فلاحی ریاست بنائیں گے، وہ غلط فیصلے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سرپلس ہونے پرپیسہ غریبوں پر لگانے کی سوچ غلط تھی، ریاست مدینہ دنیا کی تاریخ کا سب سے کامیاب ماڈل تھا، مدینے میں پہلے فلاحی ریاست بنائی گئی تھی پھر خوشحالی آئی تھی کیونکہ انسانیت اور انصاف سے اللہ کی برکت آتی ہے، مدینے کی ریاست نے عروج حاصل کیا اور اس وقت کی دو سپر پاورز کو شکست دی۔
عمران خان نے کہا کہ 35 سال پہلے ہندوستان اور چین برابر تھے، آج چین آسمان پر پہنچ گیا لیکن ہندوستان میں چند لوگ امیر اور زیادہ تر غریب ہیں، چین نے مدینے کی ریاست کے نمونے پرعمل کیا اور اپنے نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا،پاکستان میں ہم نے اسلامی فلاحی ریاست کے بنیادی اصولوں پر کبھی عمل ہی نہیں کیا اور اشرافیہ کا طبقہ بن گیا، مثلا تعلیمی نظام میں چھوٹے سے طبقے کو انگلش میڈیم پڑھا کر ساری نوکریاں انہیں دلادیں ، باقی عوام اوپر ہی نہیں آسکتے، کسی نے اس نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش ہی نہیں کی اور نچلے طبقے سے اگر کوئی اوپر آبھی جاتا تو وہ بھی اس ایلیٹ سسٹم کا حصہ بن جاتا اور صرف اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی سنوارلیتا۔
وزیراعظم عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ ایک ملک اور ایک قوم ہے تو اس کا نصاب تعلیم تو کم از کم ایک ہونا چاہیئے، ملک کی تاریخ میں ہم نے پہلی بارنظام ٹھیک کرنے کی مشکل کوشش کی اور یکساں نصاب تعلیم بنایا، جس پر اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ لوگوں کو پیچھے لے کر جارہے ہو، ان لوگوں کو شرم نہیں آتی ، یہ ناانصافی پر پر مبنی نظام تعلیم تھا، اگر ہم سب بچوں کو ترقی کے یکساں مواقع دے رہے ہیں تو وہ پیچھے کیسے جارہے ہیں؟۔
وزیراعظم نے کہا کہ انصاف طاقتور کیلئے ہے ، امیر اور غریب کا عدالت میں مقابلہ ہوجائے تو غریب جیت ہی نہیں سکتا، جب تک ہماری بنیادی ذہنیت تبدیل نہیں ہوتی معاشرہ اوپر نہیں جاسکتا، معاشرے میں عدم مساوات اس کے زوال کی بنیاد ہوتی ہے، کوئی بھی معاشرہ کامیاب نہیں ہوسکتا جہاں امیروں کے جزیرے ہوں اور غریبوں کا سمندر ہو۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک کی ترجیحات اور عوام کی سوچ تبدیل کریں، جب حکمران عام آدمی کی زندگی بہتر کریں، غریب آدمی کی دعائیں لیں تو اسی معاشرے میں اللہ کی برکت آتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ معلوم ہے کہ اس وقت لوگ مشکلات کا شکار ہیں، اس وقت مہنگائی کی وجہ سے غریب عوام تکلیف میں ہیں، اس وقت جب چیزیں مہنگی ہیں، حکومت اپنی پوری کوشش کررہی ہے کہ غریب طبقے کو تکلیف نہ ہو،دنیا میں تیل کی قیمت گزشتہ چند ماہ میں 100فیصد بڑھی ہے، پاکستان میں ہم نے اس وقت 22 فیصد بڑھائی ہے، دنیا میں تیل پیدا کرنے والے 19 ممالک کے سوا، اس وقت ہم دنیا میں پاکستان میں سب سے کم قیمت پر پیٹرول اور ڈیزل بیچ رہے ہیں، ہندوستان میں اس وقت پٹرول ڈیزل کی قیمت ہم سے دگنا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث دنیا میں گندم کی 37 فیصد قیمت بڑھی ہے، پاکستان میں ہم نے 12 فیصد بڑھائی ہے، دنیا میں چینی کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں ہم نے 21 فیصد بڑھائی ہے حالانکہ ملک پر مالی خسارے اور قرضوں کی وجہ سے کافی دباؤ ہے، ہم نے اپنی طرف سے نچلے لوگوں پر کم سے کم اثر ڈالا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور لیوی بھی کم کی ہے، اگر نہ نیچے لاتے تو حکومت کو ایک سال میں 400 ارب روپے کا فائدہ ہوتا لیکن ہم نے 400 ارب کا نقصان کیا تاکہ لوگوں پر بوجھ نہ پڑے، قیمتیں بڑھنے سے یقینا لوگوں کو تکلیف ہے لیکن ہم نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے کہ لوگ کم سے کم متاثر ہوں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ انشاء اللہ آنے والے دنوں میں احساس ٹارگٹڈ سبسڈیز پروگرام لارہے ہیں، جس میں غریب گھرانوں کو آٹے، چینی اور گھی پر براہ راست سبسڈیز دیں گے، گھی ہم 75 فیصد درآمد کرتے ہیں ،دنیا میں پام تیل کی قیمت 80 فیصد بڑھی ہے، ملک میں مہنگا ہونے کی وجہ ہی یہی ہے، بنیادی طور پر یہ درآمدی افراط زر ہے، ہم ٹارگٹڈ سبسڈیز سے مہنگائی کے مسئلے پر قابو پائیں گے، اور امید ہے کہ دنیا میں اجناس کی قیمتیں کم ہونے سے پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہوں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کر دیا
ادھروزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کر دیا۔
کامیاب پاکستان پروگرام ملک میں غربت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرے گا،اس پروگرام کے تحت 1400ارب کے قرضے 37 لاکھ گھرانوں کو دیئے جائیں گے،کامیاب پاکستان پروگرام کے 5جزو ہیں،کامیاب کسان کے ذریعے کسانوں کو بلا سود قرضے دئیے جائیں گے۔
کامیاب کاروبار پروگرام کے تحت کاروبار کیلئے 5لاکھ تک بلا سود قرضے دئیے جائیں گے، سستا گھر سکیم کے تحت اپنا گھر بنانے کیلئے آسان اقساط پر فنانسنگ کی سہولت میسر ہوگی۔
حکومت پاکستان کے کامیابی سے جاری اسکالر شپ سکیم اور صحت انصاف کارڈ کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.