آواز کی رفتار سے سے 5 گنا تیز "ہائپر سانک کروز میزائل" کا تجربہ
افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد دنیا میں بدلتے طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے امریکا ایک دفعہ پھر میدان میں آگیا ہے، 2013 کے بعد پینٹاگون نے پہلی بار "ہائپر سپر سانک کروز میزائل" کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
چند روز قبل امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھنے والے ملک شمالی کوریا نے بھی ہائپر سانک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
رائٹرز کے مطابق پینٹاگون نے روس کے بعد آواز سے 5 گنا تیز رفتار ہائپر سانک کروز میزائل کا تجربہ کیا، پینٹاگون کے مطابق امریکا کے اس نئے میزائل نظام کی رفتار اور خفیہ رہنے کی صلاحیت دشمن کو حیران کر سکتی ہے۔
یہ ہائیپرسونک ہتھیار اوپر کی فضا میں آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 6،200 کلومیٹر (3،853 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
امریکی میزائل نظام کو "ہائپر سانک ایئر بریدنگ ویپن کنسپٹ" کا نام دیا گیا ہے، یہ نظام ایرو اسپیس اور ڈیفنس کے شعبے کی دو بڑی کمپنیوں ریتھیون ٹیکنالوجیز اور نارتھروپ گرومین کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔
نئے ہائپر سانک کروز میزائل کی رفتار اور حرکت کرنے کی صلاحیت کے سبب بروقت اس کا کھوج لگایا جانا مشکل ہوتا ہے، یہ بہت زیادہ دھماکا خیز مواد کے بغیر بھی بہت زیادہ توانائی کے سبب زیادہ تباہ کن ہوتا ہے۔
Comments are closed on this story.