Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

افغانستان: ہرات میں چاراغواکاروں کی لاشیں سرِعام لٹکادی گئیں

افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں طالبان نے ہفتے کے روز فائرنگ کے...
اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2021 09:39pm

افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں طالبان نے ہفتے کے روز فائرنگ کے ایک واقعے میں چاراغوا کاروں کوہلاک کرنے کے بعد ان کی لاشیں شہر کے ایک چوک میں کرین سے لٹکا دیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق صوبہ ہرات کے نائب گورنرمولوی شیراحمد مہاجر نے کہا کہ ان افراد کی لاشوں کو مختلف عوامی مقامات میں لٹکایا گیا ہے،ان کےقتل سےیہ سبق دینا مقصود ہےکہ شہر میں اغوا کی وارداتوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی گرافک تصاویرمیں ایک پک اپ ٹرک میں خون آلود لاشیں دکھائی دے رہی تھیں جبکہ ایک کرین کے ذریعے ایک لاش کو لٹکایا گیا تھا۔لوگوں کا ہجوم بھی وہاں موجود تھے اورمسلح طالبان جنگجو اس گاڑی کے ارد گرد جمع تھے۔

ایک اورویڈیو میں دکھایا گیا کہ ہرات میں کرین سے معلق ایک شخص کے سینے پر آویزاں ایک عبارت نظرآرہی تھی۔جس ہر لکھا تھا کہ اغوا کاروں کو اس طرح سزا دی جائے گی۔

گزشتہ ماہ طالبان نے اقتدارمیں آنے کے بعد ہرات شہر کے چوکوں میں اس طرح پہلی مرتبہ مجرموں کی لاشوں کی اس طرح نمائش کی ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ 1996 سے 2001 ء تک اپنے پہلے دور حکومت کی طرح سخت سزاؤں پر عمل درآمد کرسکتے ہیں۔

نائب گورنرمہاجر نے بتایاکہ سیکیورٹی فورسز کواطلاع دی گئی تھی کہ ہفتے کی صبح شہر میں ایک تاجر اوراس کے بیٹے کو اغوا کرلیاگیا تھا۔اس کے بعد پولیس نے شہر سے باہر سڑکیں بند کر دیں اور طالبان نے ان افراد کو ایک چیک پوسٹ پر روک لیا جہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

مہاجر نے اے ایف پی کو بھیجے گئے ایک ریکارڈ بیان میں کہا کہ چند منٹ کی لڑائی کے نتیجے میں ہمارا ایک مجاہد زخمی ہو گیا اور چاروں اغواکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اسلامی امارت ہیں۔ کسی کو بھی اپنی قوم کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم کسی کو بھی کسی شہری کواغوا کرنے یا یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس واقعے سے قبل بھی شہر میں اغوا کے واقعات رونماہوئے تھے اور طالبان نے ایک لڑکے کومغویوں کے چنگل سے بچالیا تھا۔اس واقعے میں ایک اغوا کار ہلاک اور تین دیگر کو گرفتارکرلیا گیاتھا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ایک اور واقعے میں طالبان یرغمالیوں کو بچانے میں ناکام رہے تھے اوراغواکار ان سے تاوان کی رقم وصولنےمیں کامیاب ہوگئے تھے لیکن مہاجر کے بہ قول اس واقعے سے ہمیں بہت دکھ پہنچا کیونکہ ہماری ہرات میں لوگوں کو لوگوں کواغوا کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے اغوا کاروں کو سبق سکھانے کےلئے کہ وہ کسی کواغواء یا ہراساں نہ کریں، ہم نے ان مجرموں کو شہر کے چوکوں میں لٹکا دیا اور ہرایک پر یہ واضح کر دیا کہ جو کوئی بھی ہمارے لوگوں کی چوری کرے گا. انہیں اغوا کرے گا یا ان کے خلاف کوئی اور کارروائی کرے گا تواسے سخت سزادی جائے گی۔

Taliban

herat