Aaj News

اتوار, جنوری 12, 2025  
11 Rajab 1446  

'خطے میں اپنی جیو اسٹریٹیجک لوکیشن کی اہمیت سے پاکستان اب بھرپور استفادہ حاصل کرے گا'

مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ خطے میں اپنی جیو...
شائع 22 ستمبر 2021 10:33pm

مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ خطے میں اپنی جیو اسٹریٹیجک لوکیشن کی اہمیت سے پاکستان اب بھرپور استفادہ حاصل کرے گا۔

معید یوسف نے پاکستان کی پالیسی کے خدوخال بیان کردیئے،اب جیو پولیٹکل سے جیو اکنامک پیراڈائم پرشفٹ ہوں گے۔

مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ اکنامک سیکیورٹی کے تین پلرز ہیں، کنیکٹیویٹی، سی پیک اور فلاحی ریاست۔

معید یوسف نے سینٹرل ایشیا کو گرم پانی سے ملانے کیلئےافغانستان اور گوادر پورٹ کی اہمیت بیان کی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک چین کو اپنی تجارت بڑھانے کیلئے گرم پانیوں تک رسائی دینے کی کوریڈور ہے اور پاکستان اسکی راہداری کی حیثیت رکھتا ہے، وزیراعظم اس حولاے سے دورے کررہے ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ سی پیک سے انفراسٹرکچر اور توانائی میں اضافہ ہوگا، ہم مشرق کی طرف بھی کنیکٹیوٹی بڑھاسکتے ہیں لیکن بھارت کے مائنڈ سیٹ اور ہندوتا آئیڈیولوجی کی وجہ سے رکاؤٹیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کنیکٹیوٹی اور سی پیک کیلئے اندرونی امن و سلامتی بہت ضروری ہے، ہم حکومتی رٹ قائم کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔

معاون خصوصی برائے قومی سیکیورٹی نے کہا کہ بھارت سے بھی بات ہوئی،لیکن بھارت جسطرف جارہا ہے وہ انتہائی ناامیدی کی بات ہے، بھارت جسطرح برتاو کررہا ہے وہ علاقائی سالمیت کیلئے خطرہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کا امن ہمارے لئے مرکزی ہےجبکہ افغانستان مستحکم نہیں ہوگا تو کسطرح کوریڈور آف کنیکٹیوتی چلے گی،سینٹرل ایشاء سے گرم پانیوں تک رسائی کیسے ممکن ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تیسری چیز فلاحی ریاست کا قیام ہے، ہم کورونا سے صرف اپنی حکومت کے فلاحی کاموں کی وجہ سے محفوظ رہے۔ آپ کچھ بھی کہتے رہے ہیں لیں وزیراعظم ایک فلاحی ریاست بنانے پر ہیں۔