اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔15ماہ بعد شرح سود میں25بیسز پوائنٹس اضافہ کردیاگیا۔ بنیادی شرح سود7.25فیصدہوگئی۔معاشی بحالی کی رفتارتوقع سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح چار سے پانچ فیصد رہے گی۔
پالیسی بیان میں کہاگیا ہے کہ معاشی بحالی کی رفتارتوقع سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔اجناس کی بین الاقوامی قیمتیں ملکی طلب میں اضافہ،درآمدات میں تیزی اورجاری کھاتے کے خسارے میں اضافہ ہورہاہے۔
جون سے سال بسال مہنگائی کم ہوئی تاہم مستقبل میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ جاری کھاتے کے خسارے کا بوجھ شرح مبادلہ پر پڑا ہے۔دو ماہ کے دوران روپے کی قدر 4.1 فیصد گری۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں کووڈ کی تازہ ترین لہرقابو میں ہے۔گاڑیوں،سیمنٹ،پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت اور بجلی کی پیداوار معاشی ترقی کے عکاس ہیں۔
جولائی اور اگست میں اشیائے خوردونوش کی دکانوں ریستورانوں اور شاپنگ سینٹرز میں سرگرمیاں کووڈ سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر گئیں۔
توقع ہے کہ کپاس کے زیر کاشت رقبے میں کمی کی تلافی، چاول، مکئی اور گنے کے زیر کاشت رقبے میں اضافے سے ہو جائے گی۔امید ہے کہ رواں مالی سال معاشی ترقی چار سے پانچ فیصد تک رہے گی۔
Comments are closed on this story.