Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

کابل سرینا ہوٹل کا پانچواں فلور جو صرف بھارت کو نظر آتا ہے

امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے بعد سے بھارت اپنی برسوں کی...
اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2021 09:27am

امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے بعد سے بھارت اپنی برسوں کی محنت اور بھاری سرمایہ کاری ڈوبنے پر ماتم کدہ بنا ہوا ہے۔

جس کے آفٹر شاکس بھارتی میڈیا پر وقفے وقفے سے نشر ہونے والی خبروں کی صورت میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ بھارتی حکومت کے ساتھ ساتھ وہاں کا میڈیا بھی بوکھلایا ہوا ہے اور طرح طرح کی پروپیگنڈہ خبریں نشر اور شائع کر رہا ہے جن میں بیشتر ایسی ہوتی ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہوتا ہے اور ان کا مقصد اپنے پڑوسی ملک کو نیچا دکھانا ہوتا ہے۔

پچھلے دنوں "آرما فائیو" نامی گیم کی ویڈیوز انڈین چینلز نے یہ کہہ کر چلائی تھیں کہ اس میں دکھائی دینے والے جہاز پاکستانی ہیں اور وہ طالبان کی مدد کرنے کے لیے افغان صوبے پنجشیر پر بمباری کر رہے ہیں۔

اب سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو کلپ کا چرچا ہے جس کی وجہ سے ریپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی پر تنقید بھی ہو رہی ہے اور ان کا مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے۔

اس ویڈیو کلپ میں ارنب گوسوامی اپنے شو میں شریک پاکستانی مہمان کو بتا رہے ہیں کہ ’کابل میں سرینا ہوٹل کے پانچویں فلور پر چیک کریں کہ کتنے پاکستانی فوجی افسران وہاں موجود ہیں؟ کیا آپ مزید تفصیلات جاننا چاہتے ہیں؟ کیا میں آپ کو کمرہ نمبر بھی بتاؤں یا یہ کافی ہے؟‘

اس کے بعد ارنب گوسوامی کہتے ہیں کہ ’میں شاید آپ کو یہ بھی بتا سکتا ہوں کہ انہوں نے ڈنر کے لیے کیا آرڈر کیا، اس لیے میرے انٹیلیجنس ذرائع پر سوال نہ اٹھائیں۔‘

لیکن انتہائی اعتماد سے کیا گیا ارنب گوسوامی کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا۔

ان کے پروگرام میں موجود پاکستانی مہمان نے انہیں بتایا کہ کابل میں سیرینا ہوٹل کا پانچواں فلور ہے ہی نہیں۔

پاکستانی مہمان نے کہا کہ ’پچھلی رات جب میں نے آپ کے سورسز کو چیلنج کیا تھا تو آپ نے کہا تھا کہ کابل کے سرینا ہوٹل کے پانچویں فلور پر آئی ایس آئی کے لوگ رہ رہے ہیں۔‘

پاکستانی مہمان نے انہیں بتایا کہ انہوں نے اپنے ذرائع سے اس دعوے کی حقیقت جاننی چاہی تو انہیں پتا چلا کہ ’سرینا کے صرف دو فلورز ہیں۔‘

اگر آپ فیس بک پر سرینا ہوٹل کے صفحے پر جائیں تو وہاں تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس ہوٹل کا ایک گراؤنڈ فلور ہے، پھر پہلا فلور اور پھر دوسرا اور آخری۔‘

ارنب گوسوامی کی ویڈیو پر حسن اکبر نامی صارف نے لکھا کہ ’انڈین میڈیا اپنا دماغی توازن اور ساکھ کھو بیٹھا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا یہ مطلب نہیں کہ ارنب کے پاس پہلے بھی دماغ تھا یا ان کی کوئی ساکھ تھی۔‘

شاداب پیرزادہ نامی صارف نے سرینا ہوٹل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ بولی وڈ کی فلمیں دیکھنے کے اثرات ہیں۔ آئی ایس آئی نے کابل میں سرینا ہوٹل کے دو نہ نظر آنے والے فلورز بنا لیے جو صرف ارنب گوسامی دیکھ سکتے ہیں۔‘

درویش نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں، 'ارنب ٹھیک کہہ رہا تھا۔ میرے انٹیلی جنس ذرائع تصدیق کر رہے ہیں کہ آئی ایس آئی ایجنٹ سرینا ہوٹل کابل کی 5 ویں منزل پر رقص کر رہے ہیں۔'

اویس منگل والا نے لکھا، 'ارنب گوسوامی کیا جوکر ہے۔ انڈیا تمہیں اس بندے کو روکنا ہوگا۔ یہ ہندوستانی صحافت کے لیے سب سے بڑی ذلت ہے۔'

شاہزیب خان نے بولی وڈ فلم "ہیرا پھیری" کا معروف سین کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا، 'سرینا ہوٹل کابل کی پانچویں منزل پر پاکستانی سیکرٹ ایجنٹس خفیہ مشن پر گفتگو کر رہے ہیں۔'

kabul

isi

Arnab Goswami