افغانستان کا مسئلہ سب کو مل کرحل کرنا ہوگا، وزیراعظم عمران خان
دوشنبے:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان کا مسئلہ سب کو مل کر حل کرناہوگا، افغانستان کو اس کے حال پر چھوڑا نہیں جاسکتا، خطےکوکئی چیلنجزدرپیش ہیں، کورونا اور ماحولیاتی تبدیلی بڑے چیلنج ہیں۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی میزبانی پر تاجکستان کے صدرکےمشکور ہیں، اجلاس میں شرک میرے لئے باعث فخر ہے ،تاجکستان کے ساتھ ہمارے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات ہیں،تجارت،سرمایہ کاری اور روابط کے فروغ کیلئےتنظیم اہم پلیٹ فارم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خطےکوکئی چیلنجزدرپیش ہیں،ماحولیاتی تبدیلی دوسرا بڑا چیلنج ہے جو دنیا کو لاحق ہے ،افغانستان کا مسئلہ سب کو مل کر حل کرناہوگا،سویت یونین کےبعد امریکااسی طرح افغانستان کوچھوڑ کرچلاگیا،1989میں بھی افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا، افغانستان کو بیرونی امداد کی بہت اشد ضرورت ہے، یہی وقت ہےعالمی برادری کو افغانستان کاساتھ دینا چاہیئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ افغان عوام نے40سال تک جنگ کا سامنا کیاہے،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے،افغانستان کو بیرونی طاقتیں کنٹرول نہیں کرسکتیں،افغانستان کو خطےمیں اہمیت حاصل ہے،پاکستان کو خطے میں اسٹریٹجک اہمیت حاصل ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کےپناہ گزین کوتحفظ چاہیئے،جس کیلئےدنیابھرکوآگےآناہوگا ،پاکستان سمجھتاہےافغان عوام اپنےفیصلے خود کریں ،افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی،ہم نے افغانستان کےحوالے سے ہمیشہ یکساں مؤقف رکھا ،افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت آچکی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ افغانستان کو اپنے حال پر چھوڑا نہیں جاسکتا،عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،پاکستان پر امن افغانستان کا خواہاں ہے،پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتاہے ،آزادخود مختار فلسطین کی حمایت کرتے ہیں ۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ کورونا سےپوری دنیا کی معیشتیں متاثر ہوئیں،کورونامیں ہم نے صحت کے ساتھ معاشی صورتحال پر بھی توجہ رکھی، پاکستان نے ملین ٹری منصوبہ شروع کیا ہے،کوروناکی صورتحال میں دنیا کا ہیلتھ سسٹم وباءکا مقابلہ نہ کرسکا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نےسب سےزیادہ نقصان اٹھایا، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں80ہزارجانوں کی قربانی دی،پاکستان کو اربوں ڈالر کانقصان اٹھاناپڑا۔
کشمیر کے حوالے سے بات کرتےہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل کیا جائے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا۔
Comments are closed on this story.