توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری کی سماعت روکنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد:احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت روکنے کی درخواست مسترد کردی جبکہ بریت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی،آصف علی زرداری کی جانب سے دائر بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے ریفرنس کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا،عدالت ریفرنس میں بری کرے۔
احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا ہے کہ قانون میں اس درخواست کی کوئی گنجائش ہے؟۔
دوسری جانب سابق صدر نے بریت کی درخواست پر فیصلہ ہونے تک ریفرنس پر سماعت روکنے کی استدعا بھی کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بریت کی درخواست پر فیصلہ ہونے تک سماعت آگے بڑھانا قانون سے انحراف ہے،احتساب عدالت پہلے بریت کی درخواست پر فیصلہ کرے،امید ہے عدالت انصاف کے تقاضے پورے کرے گی۔
عدالت نے سماعت روکنے کی درخواست مسترد اوربریت کی درخواست پرنیب سے 30 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے نیب کے گواہ جنید شیخ کی عدم حاضری پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ آصف علی زرداری اوریوسف رضا گیلانی کی ایک روزکیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔
آصف زرداری نے احتساب عدالت میں بریت کی درخواست دائر کردی
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت میں بریت کی درخواست دائر کردی۔
سابق صدر کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں اب تک پیش نیب گواہان نے آصف زرداری پر کوئی الزام نہیں لگایا،43گواہان میں سے 21گواہان کو نیب نے احتساب عدالت پیش کیا،نیب نے ریفرنس کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا،توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت توشہ خانہ ریفرنس میں بری کرے،ماضی میں بھی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور جیلوں میں بھجوایا گیا، لیکن ایسے انتقامی کیسز میں بری ہوا، نیب ریفرنس میں میرے خلاف الزامات ثابت کرنے مین ناکام رہا۔
Comments are closed on this story.