Aaj News

جمعرات, نومبر 14, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستانی خاتون وکیل ندا عثمان چوہدری کے لیے آسٹریا میں "جسٹیشیا ایوارڈ"

پاکستان کی نوجوان خاتون وکیل رہنما ندا عثمان چوہدری کو آسڑیا کے...
شائع 14 ستمبر 2021 03:30pm

پاکستان کی نوجوان خاتون وکیل رہنما ندا عثمان چوہدری کو آسڑیا کے بین الاقوامی ادارے "ویمن اِن لا" نے اکیڈیمیا کی کیٹیگری میں "جسٹیشیا ایوارڈ" سے نوازا ہے۔

ندا عثمان جنوبی ایشیا کی واحد خاتون وکیل رہنما ہیں جنہیں اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ پھر انہوں نے فائنل میں جگہ بنائی اور اس کے بعد انہیں اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ قانون کے شعبے میں خواتین وکلا کے لیے نئے مواقع، نمائندگی اور ترقی کے لیے کام کرتی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق، ایڈووکیٹ ندا عثمان کی نامزدگی جنوبی افریقہ کی "وومن ان لا" کی رہنما آشا سنگھانیہ نے کی تھی۔ آشا سنگھانیہ کا کہنا تھا کہ وہ ندا کے کام سے بہت متاثر تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ندا نے بہت کم عمری ہی میں پاکستان کی خواتین اور قانون کے شعبے سے منسلک خواتین کے لیے کافی کام کیا اور اسی وجہ سے انہیں اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا۔

ندا عثمان چوہدری پاکستان کے معروف اداکار اور اینکر محمود اسلم کی بڑی صاحبزادی ہیں۔ کامیڈی ڈرامے "بلبلے" نے محمود اسلم کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا ہے۔

ایڈووکیٹ ندا نے ابتدائی تعلیم لاہور ہی سے حاصل کی تھی۔ ایل ایل بی آنرز اور ایل ایل ایم کی ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد انہوں نے پریکٹس شروع کی اور ساتھ ساتھ انہوں نے خواتین وکلا کے مسائل کے حل اور ان کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے پر کام شروع کیا۔

وہ سنہ 2018 سے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صنفی مساوات کمیٹی کی بانی رکن اور چیئر پرسن ہیں۔ وہ قانون اور انصاف کی وزارت اور گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کے ساتھ قانون کی شراکت داری کے پراجیکٹ میں خواتین کی قیادت بھی کر رہی ہیں۔

سنہ 2021 میں صنفی سیکیورٹی پراجیکٹ کے ذریعہ 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل تھیں۔ اس سے قبل انہوں نے سنہ 2018 میں "سیوا گیپ ایمرجنگ ویمن لیڈر' ایوارڈ بھی جیتا تھا۔

Vienna