Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

مسلم دنیا میں "منی ہائیسٹ" کے بائیکاٹ کا مطالبہ روز پکڑ گیا

مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑنے والی نیٹ فلکس کی ہسپانوی سیریز "لا...
شائع 14 ستمبر 2021 11:30am

مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑنے والی نیٹ فلکس کی ہسپانوی سیریز "لا کاسا دے پاپیل" یا انگریزی میں "منی ہائسٹ" کو بائیکاٹ کے مطالبے کا سامنا ہے۔

منی ہائسٹ کے پانچویں اور آخری سیزن کا پہلا حصہ ریلیز کیا جاچکا ہے، تاہم اب مسلم دنیا میں اس کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ جس کی وجہ سیریز کے اداکاروں کی جانب سے اسرائیل کو سپورٹ کرنا ہے۔

یہ رد عمل اس وقت سامنے آیا جب کچھ کاسٹ ممبران ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں شو کی تشہیر کے دوران اسرائیل کی تعریف کی۔

اس دوران اداکار ڈارکو پیرک (ہیلسنکی) نے کہا، 'جب لوگ اسرائیل جاتے ہیں تو وہ ہمیشہ سخت سیکورٹی اور پولیس اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہیں ، لیکن جب میں یہاں پہنچا تو پولیس بھی میرے ساتھ تصاویر لینا چاہتی تھی۔ یہ بہت اچھا تھا۔'

ہسپانوی اداکار اینریک آرس (آرتورو رومان) کا کہنا تھا کہ،' میں کہنا چاہوں گا کہ اسرائیل ان مٹھی بھر ممالک میں سے ایک ہے جہاں میں یقینی طور پر اگلے دورے پر جاؤں گا۔'

دریں اثنا "بوگوٹا کا کردار نبھانے والے اداکار ہوک کیوچکیرین نے اسرائیلی ساختہ ٹیلی ویژن سنسنی خیز فلم "فاودا" جس پر اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کو جائز قرار دینے کا الزام ہے، کی تعریف کی۔

فاودا کے بارے میں ان کا کہنا تھا، 'فاودا بہت اچھی تھی، میں نے دیکھی ہے، یہ بہت اچھی ہے۔'

کئی ٹوئٹر صارفین نے اداکارہ البا فلورس (نیروبی) ، جنہوں نے اس سے قبل مئی میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا، سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ساتھی اداکاروں کی مذمت کریں۔

لیکن یہ پہلی بار نہیں ہے کہ "منی ہائسٹ کے ستاروں نے اسرائیل کی تعریف کی ہو۔ 2019 میں، جیمی لورینٹے (ڈینور) نے تل ابیب کے دورے کے دوران اسرائیل کے بارے میں تعریوفوں کے پل باندھے۔

واضح رہے کہ "منی ہائسٹ" فلسطین میں بھی بہت زیادہ مقبول ہے۔ 3 ستمبر کو فلسطینی مظاہرین نے منی ہائسٹ کے کرداروں کے بھیس میں مقبوضہ مغربی کنارے کے "بیتا" میں غیر قانونی اسرائیلی چوکی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

Netflix

boycott