Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

ٹک ٹاک کم عمر بچوں کو منشیات، فحش مواد اور نشے کی طرف راغب کررہا ہے، برطانوی اخبار

برطانوی اخبار نے حیران کن انکشاف میں کہا ہے کہ معروف ایپلی کیشن...
شائع 12 ستمبر 2021 11:00am

برطانوی اخبار نے حیران کن انکشاف میں کہا ہے کہ معروف ایپلی کیشن ٹک ٹاک کا الگورتھم 13 سال سے کم عمر بچوں میں جنسی مواد، منشیات اور شراب کی تشہیر کررہا ہے اور کم عمر بچے اس کی طرف راغب ہورہے ہیں۔

برطانوی اخبار میل آن لائن کے مطابق امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی تحقیق کے دوران ایک 13 سالہ صارف نے صرف فالورز کی تلاش کے دوران فحش مواد پر مشتمل دو ویڈیوز دیکھیں۔ یہ نوعمر صارف جب ہوم پیج پر واپس آیا تو اس کو کئی جنسی ویڈیوز دکھائی گئیں۔

سامنے والے صفحے پر دکھایا گیا مواد سرچ کی بنیاد پر سیٹ کیا گیا ہے۔ یعنی صارف کو وہی مواد دکھایا جاتا ہے جو وہ سرچ کرتا ہے یا دیکھتا ہے۔

صارفین کی عمر ان کی پروفائل میں سیٹ ہونے کے باوجود صارف جنسی مواد جتنا زیاد دیکھتا ہے، اسے پہلے صفحے پر اتنا ہی زیادہ جنسی مواد دکھایا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک نے کہا کہ وہ فی الحال بالغوں اور بچوں کے اکاؤنٹس میں پیش کی جانے والی ویڈیوز میں فرق نہیں کرتے بلکہ وہ کم عمر اکاؤنٹس کے لیے ایک نئے فلٹر ٹول پر کام کر رہے ہیں۔

درحقیقت تحقیق میں شامل صارف کوئی بچہ نہیں تھا، بوٹس کا ایک سلسلہ بنایا گیا تھا تاکہ یہ سمجھا جائے کہ ٹک ٹاک اپنے نوجوان ناظرین کو کیا دکھاتا ہے۔

تمام خودکار اکاؤنٹس 13 سے 10 سال کی عمر کے درمیان تھے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ آیا نوجوان ناظرین کو پرانے ٹک ٹاک صارفین سے مختلف فیڈ ملتی ہے یا نہیں۔

تفتیش میں کل 31 "بوٹ اکاؤنٹس" استعمال کیے گئے تھے، ہر ایک کو تاریخ پیدائش اور آئی پی ایڈریس دیا گیا تھا۔

ایک اکاؤنٹ میں 13 سالہ نوجوان کا ہونے کا دعویٰ کیا گیا، اسے منشیات کے استعمال کے بارے میں 569 ویڈیوز دکھائی گئیں جن میں کوکین اور میتھ کی لت کے علاوہ منشیات کی مصنوعات کی آن لائن فروخت کی تشہیری ویڈیوز بھی شامل ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کے صحافیوں نے ٹک ٹاک کو تقریباً 1000 ویڈیوز بھیجی ہیں جن میں منشیات، فحش اور بالغوں سے متعلق دیگر مواد دکھایا گیا ہے جو ان کے 13 سے 15 سال عمر کے بوٹ اکاؤنٹس کو دکھایا گیا تھا۔ ان ویڈیوز میں سے 255 کو فوراً ہٹا دیا گیا تھا۔

ٹک ٹاک کے ترجمان نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ‘اگرچہ ان بوٹس کی سرگرمی اور اس کے نتیجے میں ہونے والا تجربہ کسی بھی طرح کسی حقیقی شخص کے طرز عمل اور دیکھنے کے تجربے کی نمائندگی نہیں کرتا لیکن ہم اپنے نظام کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کام کرتے ہیں اور ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں۔'

ٹک ٹاک کے ترجمان نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ فرم نے کچھ مبینہ ویڈیوز کو ہٹا دیا اور دوسروں کو محدود کر دیا تاکہ مستقبل میں دیگر نوجوان کو نہ دکھایا جاسکے۔

ٹک ٹاک سروس کی شرائط کے تحت صارفین کی عمر کم از کم 13 سال ہونی چاہیے اور اگر ان کی عمر 18 سال سے کم ہے تو انہیں ایپ استعمال کرنے کیلئے والدین کی اجازت کی ضرورت ہے۔

والدین کو بھی ایپ کے اندر اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے سکرین ٹائم اور پرائیویسی سیٹنگز اپنی مرضی سے کر سکیں۔

اکتیس اکاؤنٹس میں سے ایک درجن کے پہلے صحفے پر وہ مواد دکھایا گیا جو الگورتھم خود تیار کیا تھا۔

ایک اکاؤنٹ میں جاپانی فلم اور ٹیلی ویژن کارٹون دکھائے گئے۔ 150 ویڈیوز کے سلسلے میں 146 جاپانی اینیمیشنز تھیں جن میں بہت ساروں کا موضوع جنسی نوعیت کا تھا۔

ٹک ٹاک نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ بوٹس کا طرز عمل کسی بھی طرح حقیقی شخص کے طرز عمل اور دیکھنے کے تجربے کی نمائندگی نہیں کرتا۔ فرم آہستہ آہستہ سیکورٹی فیچرز میں مزید بہتری لارہی ہے۔

TikTok

Kids