اغوا برائے تاوان میں گرفتار پولیس اہلکار خاتون ٹک ٹاکر کے ریپ میں بھی ملوث نکلا
کراچی کے علاقے گلشن اقبال پولیس کے ہاتھوں گرفتار پولیس اہلکار ٹک ٹاکرامبرین کے ساتھ ریپ میں بھی ملوث نکلا۔
زمان ٹاؤن پولیس نے ٹک ٹاکر امبرین ڈول کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 959/21 بجرم دفعات 376 اور 506 ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت درج کیا تھا، جس میں مدعیہ کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکارعثمان اکبر نے متعدد مقامات پر ریپ کا نشانہ بنایا۔
امبرین ڈول کے ویڈیو بیان کے مطابق پولیس اہلکار عثمان اکبر نے پولیس نوکری کا جھانسا دے کر نمبر لیا، نوکری کے لیے ملوانے کا کہہ کرشارع فیصل کی جانب لیکر گیا اور گیسٹ ہاؤس میں زبردستی ریپ کیا جبکہ میری تصاویر اور وڈیو بھی بنالی بلیک میل کرنے لگا۔
امبرین ڈول کا کہنا تھا کہ عثمان اکبر زمان ٹاون تھانے لیکرگیا اور تھانے کے اندر متعدد دفعہ ریپ کیا، تھانے کے چند اہلکاروں کو بھی علم ہے۔ ار
امبرین کا کہنا تھا کہ عثمان سرعام مارتا ہے اور زبردستی ساتھ لیجا کر ریپ کرتا رہا،انہی وجوہات کی بناء پر گھر سے نکلنا چھوڑ دیا تو دھمکیاں دینے لگا، امبرین نے الزام عائد کیا کہ عثمان نے گھر کے باہر فائرنگ بھی کی جس کی وجہ سے خوف کے باعث گھر میں محصور ہو کر رہ گئی۔
امبرین نے مزید بتایا کہ عثمان اکبر اکثر مجھے پولیس موبائل میں لے جاتا تھا موبائل میں بھی ویڈیو بنائی گئی، امبرین نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا کہ عثمان اکبر کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
Comments are closed on this story.