روس کے وزیر برائے ہنگامی حالات کیمرا مین کو بچاتے ہوئے ہلاک
روسی وزیر برائے ہنگامی حالات ییوگینی زینی شیف آرکٹک شہر نورلسک میں تربیتی مشقوں کے دوران ایک شخص کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہوئے جان گنوا بیٹھے۔
بدھ کو وزارت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 55 سالہ زینی شیف بڑے پیمانے پر مشقوں کی نگرانی کے لیے آرکٹک میں موجود تھے اور انہوں نے نورلسک میں ایک نئے فائر اسٹیشن کے تعمیراتی مقام کے علاوہ علاقے میں سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کا دورہ کیا۔
ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ریاستی مالی اعانت سے چلنے والے :آر ٹی نیوز" براڈ کاسٹر کی چیف ایڈیٹر مارگریٹا سیمونیان نے کہا کہ زینی شیف ایک کیمرہ مین کو بچاتے ہوئے جان گنوا بیٹھے جو پھسل کر پانی میں گر گیا تھا۔
سیمونیان نے ٹویٹ کیا، 'بہت سارے شاہدین موجود تھے، لیکن کسی ککو جاننے کا موقع ہی نہیں ملا کہ آخر ہوا کیا۔ زینی شیف نے گرے ہوئے شخص کے پیچھے پانی میں چھلانگ لگائی اور ایک پتھر سے ٹکرا گئے۔'
زینی شیف ان مٹھی بھر ممتاز روسی سیاست دانوں میں سے ایک تھے جنہوں نے سیکیورٹی سروسز میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا، اسی طرح کیریئر کا راستہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے اختیار کیا تھا جو خود "کے جی بی" کے سابق جاسوس تھے۔
کریملن کی طرف سے شائع ہونے والے تعزیتی ٹیلی گرام میں پیوٹن نے کہا کہ یہ میرے لیے ناقابل تلافی ذاتی نقصان ہے۔ 'ہم نے کئی سالوں ایک ساتھ کام کیا تھا۔'
زینی شیف نے 2018 سے ہنگامی حالات کی وزارت کی سربراہی سنبھالی ہوئی تھی۔ ان کے پیشرو نے سائبیریا کے ایک شاپنگ سینٹر میں لگنے والی آگ میں 60 سے زائد افراد کی ہلاکت کے کچھ ہی دیر بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس سے پورے ملک میں مظاہرے پھیل گئے تھے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ ایک سوانح عمری میں کہا گیا ہے کہ زینی شیف سینٹ پیٹرز برگ میں پیدا ہوئے اور 1987 سے 2015 تک ریاستی سیکیورٹی سروسز میں خدمات انجام دیں، وہ پیوٹن کی حفاظت میں بھی شامل تھے۔
آر بی سی نیوز سائٹ کے مطابق، انہوں نے روسی سربراہ کے محافظ اور ذاتی معاون کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ کئی سالوں کے دوران عوامی تقریبات کی متعدد تصاویر میں زینی شیف صدر کے ساتھ کھڑے دکھائی دئے۔
زینی شیف بعد میں فیڈرل سیکیورٹی سروس کے نائب سربراہ بنے اور کچھ عرصے کے لیے کالیننگراڈ کے قائم مقام علاقائی گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
Comments are closed on this story.