گینگ ریپ کیس: سلمان، اکشے اور اجے دیوگن سمیت متعدد اداکاروں کیخلاف مقدمہ درج
سلمان خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن سمیت بھارتی شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی 38 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 28 نومبر 2019 کی رات حیدرآباد میں ایک نوجوان ویٹرنری ڈاکٹر کو اغوا کیا گیا اور بعد میں اگینگ ریپ کا نشانہ بنا کر قتل کردیا گیا۔ اس کے بعد مجرموں نے اس کی لاش حیدرآباد کے مضافات میں پھینک دی اور اسے جلا دیا۔ چاروں ملزمان پولیس کے مبینہ "انکاؤنٹر" میں مارے گئے تھے۔ جس نے پوری بھارتی قوم کی توجہ حاصل کی۔
بولی وڈ، ٹولی وڈ اور بھارت کی دیگر فلم انڈسٹریوں سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکاروں نے بھی اس خوفناک واقعے پر آواز اٹھاتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ان میں سے کچھ فنکاروں نے ریپ اور قتل کی شکار خاتون کا نام سوشل میڈیا پر ظاہر کر دیا تھا جس کی وجہ سے اب یہ فنکار مشکل میں پڑ گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان، اکشے کمار، اجے دیوگن، اداکارہ راکول پریت سنگھ، فرحان اختر، مہاراجا روی تیجا، انوپم کھیر، چارمے کور سمیت بولی وڈ اور ٹولی وڈ سے تعلق رکھنے والے 38 فنکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، کیونکہ ان فنکاروں نے متاثرہ خاتون کی پہچان سوشل میڈیا پر ظاہر کر دی تھی۔
یہ مقدمہ دہلی سے تعلق رکھنے والے وکیل گورو گلاٹی نے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 228 کے تحت سبزی منڈی پولیس اسٹیشن میں دائر کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے تیس ہزاری کورٹ میں بھی درخواست دائر کی ہے۔ گلاٹی نے اپنی شکایت میں کہا ہے دوسروں کے لیے مثال قائم کرنے کے بجائے بھارتی فنکار اپنے اخلاقی اصولوں کو بھول گئے اور بغیر کسی سماجی ذمہ داری کے متاثرہ خاتون کا اصل نام ظاہر کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا قانون کے مطابق میڈیا یا عوامی مقامات پر زیادتی کے شکار متاثرین کا اصل نام ظاہر کرنا غیر اخلاقی ہے۔ گلاٹی نے ان تمام فنکاروں کی فوری گرفتاری کی بھی درخواست کی ہے کیونکہ یہ فنکار متاثرہ خاتون کی رازداری کو برقرار رکھنے اور اپنی سماجی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے۔
Comments are closed on this story.