Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

زیارت دھرنے کے منتظمین کا مقتول لیویز اہلکاروں کی تدفین کا اعلان

واقعہ مانگی ڈیم کے شہداء کے لواحقین کا احتجاج آج گیارہویں روز...
اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2021 11:39am
دھرنا ختم نہیں ہوگا،  بوستان میں جرگہ ہو گا اور آئندہ لائحہ عمل طے ہو گا، منتظمین دھرنا کمیٹی
دھرنا ختم نہیں ہوگا، بوستان میں جرگہ ہو گا اور آئندہ لائحہ عمل طے ہو گا، منتظمین دھرنا کمیٹی

واقعہ مانگی ڈیم کے شہداء کے لواحقین کا احتجاج آج گیارہویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے لواحقین کے مطالبات میں سے بعض مطالبات منظور کر لئے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔

نجی ذرائع ابلاغ کے مطابق لواحقین کے لئے مالی معاونت اور سرکاری نوکریوں کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے، مگر لواحقین کا کہنا ہے کہ جب تک سارے مطالبات منظور نہیں ہوتے، احتجاج جاری رہے گا۔

احتجاجی دھرنا کمیٹی کے سربراہ نواب ایاز خان جوگیزئی کا کہنا ہے کہ دھرنا ختم نہیں ہوگا، شہدا کی تدفین کل ہو گی۔ فاتحہ خوانی دھرنے کی جگہ پر اور شہداء کے گھروں پر بھی ہو گی۔ تیسرے دن بوستان میں جرگہ ہو گا اور آئندہ لائحہ عمل طے ہو گا۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے دھرنا منتظمین کے فیصلے کو سراہا ہے۔

واضح رہے کہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ زیارت سمیت بلوچستان کے بعض دیگر شہروں سے ایف سی اہلکاروں کو باہر لے جایا جائے، جسے منظور نہیں کیا جا رہا۔

صوبائی وزیر داخلہ نے 3 ستمبر کو اپنے بیان میں اس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مطالبے پر عملدرآمد کرنا ان کے اختیارات میں نہیں۔

دریں اثنا، موصول اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز حاجی محمد عظیم نامی زیارت دھرنے میں شریک ایک شخص دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا، دھرنے کے اندر اس کی صحت بگڑ گئی اور اسے ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

مانگی ڈیم زیارت لیویز شہدا کے سانحہ کے خلاف احتجاجی دھرنا کمیٹی کے سربراہ نواب ایاز خان جوگیزئی کے فیصلے کی روشنی میں دھرنا کمیٹی اور آل پارٹیز کے زیر اہتمام 5 ستمبر کو صوبے کے تمام اضلاع میں اہم قومی شاہراہوں کو مکمل طور پر بند کیا اور پہیہ جام ہڑتال ہوئی۔

ٹرانسپورٹرز، کوچز، ویگنز، 2D، ٹرکوں کے مالکان و ڈرائیورز اور عوام سے ہر قسم کی آمدورفت سے گریز کی اپیل کی گئی اور 5 ستمبر بروز اتوار کو تمام صوبے میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ تمام اہم چھوٹے بڑے صوبائی وقومی شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند کیا گیا۔

مانگی ڈیم زیارت لیویز شہدا کے المناک واقعہ کے خلاف زیارت کراس کے مقام پرلیویز شہدا کی لاشوں کے ہمراہ ہزاروں افراد پر مشتمل احتجاجی دھرنا آج 11ویں روز بھی دھرنا کمیٹی کے سربراہ نواب ایاز خان جوگیزئی کی زیر صدات جاری ہے۔ احتجاجی دھرنے میں مختلف سیاسی، مذہبی، سماجی تنظیموں کے رہنماؤں، کارکنوں، قبائلی رہنماؤں، علماء کرام اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکاء سے اظہار یکجہتی کیلئے موجود ہیں۔

گزشتہ دنوں نواب ایاز خان جوگیزئی کے اعلان کردہ احتجاجی شیڈول کے مطابق 3 ستمبر کو صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے وجلسے منعقد کیئے گئے اور گزشتہ روز 4ستمبر کو صوبے کے تمام اضلاع بالخصوص جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع وعلاقوں کوئٹہ، کچلاک،یارو، پشین، سرانان، خانوزئی، قلعہ عبداللہ، چمن، ہرنائی،شاہرگ، سنجاوی، زیارت، لورالائی، دکی،میختر، موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ،کان مہترزئی، سبی ودیگر علاقوں میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور تمام دکانیں، ہوٹلز، شاپنگ مالز وغیرہ بند رہے۔ آل پارٹیز، انجمن تاجران کے رہنماؤں و کارکنوں نے اپنے اپنے اضلاع وعلاقوں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا جائزہ لیا اور اس پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔

دھرنا کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مانگی ڈیم لیویز شہدا کے سانحہ کو آج 11دن مکمل ہوچکے ہیں لیکن نااہل، ناکام، سلیکٹڈ صوبائی حکومت ان شہدا کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے اور احتجاجی دھرنے کے مطالبات کو تسلیم کرنے کی بجائے ضمیروں کا سودا کرنے جیسے ناروا اقدامات کررہی ہیں اور اصل مطالبات سے منہ پھیر رہی ہیں، لیکن ہمارے عوام نے اس نااہل مسلط حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ گزشتہ دنوں تمام اضلاع وعلاقوں میں احتجاجی مظاہروں وجلسوں اور پھرشٹر ڈاؤن ہڑتال اور آج پہیہ جام ہڑتال حکومت کے خلاف ریفرنڈم اور بیزاری کاواضح ثبوت ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ احتجاجی دھرنا کمیٹی اور عوام کا پرزور مطالبہ ہے کہ ضلع زیارت اور ضلع ہرنائی سے ایف سی کو بیدخل کیا جائے اور انہیں اپنے قلعہ تک محدود رکھا جائے، ایف سی کی عوام دشمن ناروا اقدامات سے تمام عوام تنگ آچکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ احتجاجی دھرنا کمیٹی کے مطالبات مانگی ڈیم لیویز شہدا سانحہ سمیت زیات اور ہرنائی میں رونما ہونے والے تمام دہشتگردانہ اور دیگر واقعات کی اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے، ضلع زیارت کے ڈپٹی کمشنراور ایف سی کیپٹن کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، ضلع زیارت اور ضلع ہرنائی سے ایف سی کو بیدخل کیا جائے اور ایف سی کو اپنے قلعوں تک محدود کیا جائے ان تمام مطالبات کو فی الفور تسلیم کیا جائے۔

Levies Force