پلاسٹک بیگ پہننے والا میسی کا مداح افغان بچہ کابل میں محصور
ان دنوں مرتضیٰ کی زندگی خوف کا شکار بنی ہوئی ہے۔ کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ان دنوں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کابل میں پھنس کر رہ گیا ہے۔
طالبان کے ہاتھوں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خوف سے ہزاروں دوسرے ہم وطنوں کی طرح وہ بھی افغانستان سے فرار ہونا چاہتا ہے۔
سپین کی خبر رساں ایجنسی ’’ایوی‘‘ کے مطابق مرتضی افغانستان سے باہر جانا چاہتا ہے کیونکہ مسلسل خوف کی وجہ سے اس کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ مرتضی کا کہنا ہے کہ ’’میں طالبان کے خوف گھر سے باہر نہیں نکل سکتا۔‘‘
مرتضی کی 22 سالہ بہن کہتی ہے کہ دروازے پر ہونے والی ہر دستک پر مرتضی اپنی ماں یا مجھ سے لپٹ جاتا ہے کہ کہیں طالبان اسے ساتھ نہ لے جائیں۔
2016 میں میڈیا ہیڈلائنز کا موضوع بننے والا یلی اور سفید دھاریوں والے پلاسٹک بیگ میں ملبوس میسی کا ننھا افغان فین مرتضی احمدی، جس نے اپنے والد عارف احمدی سے اپنے ہیرو فٹبالر میسی کی شرٹ جیسی جرسی کی فرمائش کی تھی، لیکن گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے انپوں نے فیصلہ کیا کہ مرتضیٰ کو نیلی اور سفید دھاریوں والا پلاسٹک بیگ پہنا کر اس کا شوق پورا کر دیں۔
اس بچے کی تصویر نے انٹرنیٹ پر خاصی شہرت حاصل کی جو بالآخر میسی تک بھی پہنچی۔
مشرقی صوبے غزنی کے علاقے جاغوری سے تعلق رکھنے والے پانچ سالہ بچے مرتضی کو معروف فٹبالر لیونل میسی کی طرف سے ارجنٹائن اور بارسلونا کی فٹبال ٹیموں کی شرٹس اور ایک فٹبال تحفتاً بھیجا گیا اور بعد میں دوحہ میں اس سے ملاقات بھی کی۔
Comments are closed on this story.