افغانستان: نئی حکومت میں خواتین کی شمولیت پر سوالیہ نشان
سینئر طالبان عہدے دار شیر محمد عباس استنِکزئی کہتے ہیں خواتین اپنا کام جاری رکھ سکتی ہیں لیکن کابینہ یا اعلیٰ عہدوں پر شاید خواتین نہ ہوں.
بی بی سی پشتو کو دیے گئے انٹرویو سینئر طالبان رہنماء سے نئی افغان حکومت میں خواتین اور اقلیتوں کی جگہوں کے متعلق متعلق پوچھا گیا.
قطرمیں طالبان کےسیاسی دفترکے نائب سربراہ شیر محمد عباس استنِکزئی کا کہناتھا کہ خواتین اپنا کام جاری رکھ سکتی ہیں لیکن کابینہ یا اعلیٰ عہدوں پر شاید خواتین نہ ہوں. خواتین پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کریں گی.
انہوں نے کہا نئی حکومت کا اعلان دو دنوں میں ہوسکتا ہے.
واضح رہے کابل پر قبضے کے بعد طالبان نے حکومت کے کسی بھی شعبے میں موجود خواتین کو بلاخوف و خطر کام کرنے کا کہا تھا.
طالبان نے لڑکیوں کو یونیورسٹیز میں تعلیم کی اجازت دی تھی لیکن مخلوط تعلیم پر پابندی عائد کردی تھی.
Comments are closed on this story.