Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کابل ایئرپورٹ کے قریب یقینی خطرہ، امریکا کا اپنے شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم

امریکا نے کابل ایئرپورٹ کے قریب ایک "مخصوص، یقینی خطرے" کے حوالے...
شائع 29 اگست 2021 02:00pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

امریکا نے کابل ایئرپورٹ کے قریب ایک "مخصوص، یقینی خطرے" کے حوالے سے انتباہ کرتے ہوئے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ علاقہ چھوڑ دیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فوری طور پر دہشت گردی کے انتباہات کے ایک سلسلے نے امریکی افواج کے زیر نگرانی انخلا کی کوششوں کو متاثر کیا ہے، جنہیں طالبان کے ساتھ قریبی سکیورٹی تعاون پر مجبور کیا گیا ہے تاکہ جمعرات کو ہوئے قتل عام کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔

خیال رہے کہ کابل ایئرپورٹ پر جمعرات کو ہونے والے داعش کے خودکش حملے میں ڈیڑھ سو سے زائد افغان شہری اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

کابل میں امریکی سفارت خانے نے اپنے سیکیورٹی الرٹ میں کہا ہے کہ ’ایک مخصوص، یقینی خطرے کی وجہ سے کابل ایئرپورٹ کے آس پاس موجود تمام امریکی شہریوں کو ایئرپورٹ کا علاقہ فوری طور پر چھوڑ دینا چاہیے۔‘

اپنے الرٹ میں سفارت خانے نے ’جنوبی (ایئرپورٹ سرکل) گیٹ، نئی وزارت داخلہ اور ایئرپورٹ کے شمال مغربی جانب پنجشیر پٹرول سٹیشن کے قریب خطرے کی نشاندہی کی ہے۔‘

قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی کمانڈرز کا خیال ہے کہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر کابل ایئرپورٹ پر ایک اور دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’گراؤنڈ پر صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔‘

’ہمارے کمانڈرز نے مجھے بتایا کہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر ایک اور حملے کا خطرہ ہے۔‘

terrorist attack

Kabul airport

us troops