نائٹ شفٹ کرنے والوں میں امراضِ قلب کا خطرہ
طبی جریدے یورپین ہارٹ جرنل کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے افراد میں دل کی بیماریوں کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ رات کے اوقات میں کام کرتے ہیں ان میں دل کی دھڑکن کی رفتار غیرمعمولی حد تک بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جو لوگ اپنی زندگی کا زیادہ وقت نائٹ شفٹ میں کام کرتے ہوئے گزارتے ہیں ان میں دل کی دھڑکن کی اس خاص قسم کی بیماری "ایٹریل فبریلیشن" کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے لیے دن اور رات کی شفٹوں میں کام کرنے والے صحت مند افراد کی جانچ کی گئی تھی۔ جس کے لیے 2 لاکھ 8 ہزارافراد کے ڈیٹا کو موازنہ کیا گیا۔
جو لوگ مستقل بنیادوں پر رات کی شفٹوں میں کام کرتے ہیں ان میں دن میں کام کرنے والوں کی نسبت دل کے امراض کا خطرہ 12 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ نائٹ شفٹ کا دورانیہ کم کرکے اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل مارچ 2021 میں واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کی ایک تحقیق میں بھی نائٹ شفٹ کے خطرناک اثرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
ٹیم کی ریسرچ میں بتایا گیا تھا کہ نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے افراد میں کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
Comments are closed on this story.