امریکی خاتون صحافی کی برقع پہن کر کابل میں رپورٹنگ
امریکی خبر رساں ادارے "سی این این" نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں موجود ایک سینیئر خاتون صحافی کلیریسا وارڈ کی ویڈیو نشر کی ہے جس میں انہیں طالبان کے خوف سے باحجاب دکھایا گیا ہے۔
نامہ نگار کلیریسا نے کہا کہ طالبان جنگجو امریکا کے بارے میں بات کرتے ہوئے بہت دوستانہ رویہ رکھتے ہیں، حالانکہ ان کی طرف سے امریکا مردہ باد کا نعرہ بھی عام ہے۔
سی این این کی خاتون رپورٹر کلیریسا وارڈ برقع پہن کر کابل میں رپورٹنگ کر رہی ہیں اور ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہیں۔ وہ سی این این کیلئے سڑکوں پر عوام اور طالبان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔ کلیریسا وارڈ نے اپنے چینل کے ذریعے شہر کے حالات سے آگاہ کیا۔
خاتون رپورٹر نے سیاہ رنگ کا برقع پہن رکھا ہے اور مختلف مقامات سے رپورٹس بھیج رہی ہیں۔
افغان طالبان کے آنے کے بعد کابل کی کیا صورتحال ہے؟ سی این این کی خاتون رپورٹر نے آنکھوں دیکھا حال بتایا۔
برقع میں ملبوس سی این این کی رپورٹر نے شہر کے مختلف علاقوں کا چکر لگایا۔ فتح پر خوشی سے سرشار طالبان شہر کی سڑکوں پر گشت کرتے دکھائی دیئے۔ افغان صدارتی محل اور امریکی سفارتخانے کا کنٹرول بھی ان کے ہاتھ میں ہے۔
کلیریسا وارڈ نے رپورٹ دی کہ شہریوں کے ساتھ ان کا رویہ دوستانہ ہے اور عوام ان کے ساتھ تصویریں بھی بنوا رہے ہیں۔
سی این این کی خاتون رپورٹر کے مطابق طالبان جنگجوؤں کا کہنا تھا کہ صورتحال قابو میں ہے، کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
خاتون رپورٹر کے مطابق انہیں دیکھ کر طالبان جنگجو تھوڑا پریشان دکھائی دیے تاہم انہیں کوریج سے نہیں روکا۔
خیال رہے کہ اتوار کو طالبان نے برق رفتاری سے افغانستان کو فتح کرتے ہوئے پورے ملک پر قبضہ کرلیا تھا اور وہ کابل میں داخل ہوگئے تھے۔ افغان طالبان اسلامی تعلیمات کی سخت تشریع کے قائل اور امریکا کے سخت مخالف سمجھے جاتے ہیں۔
Comments are closed on this story.