Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

'چین افغانستان کے ساتھ دوستانہ اور باہمی تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے'

ترجمان چینی وزارتِ خارجہ ہوا چن یِنگ کا کہنا ہے چین امید کرتا ہے...
اپ ڈیٹ 16 اگست 2021 10:01pm

ترجمان چینی وزارتِ خارجہ ہوا چن یِنگ کا کہنا ہے چین امید کرتا ہے کہ طالبان پُرسکون انتقال اقدار کو یقینی بنائیں گے اور گزشتہ کیے وعدوں کو پورا کریں گے۔

چین کی جانب سے یہ بیان طالبان کے ملک پر کنٹرول سنبھالنے کے بعد سامنے آیا۔

پیر کو چین کی وزارتَ خارجہ کی ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ برسوں سے محلِ وقوع کے اعتبار سے اہم ملک افغانستان جس پر بڑی طاقتوں نے نظریں جمائے رکھیں، کے ساتھ تعلقات گہرے کرنے کے موقع کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ہوا چُن یِنگ نے صحافیوں کو بتایا کہ طالبان نے مسلسل چین کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہونے کی امید کا اظہار کیا اور وہ افغانستان کی تعمیرِ نو اور ترقی کےلئے چین کی جانب دیکھتے ہیں۔

ایک پوچھے گئے سوال کہ کیا چین طالبان کی حکومت کو تسلیم کرے گا؟ کا ترجمان نے کوئی واضح جواب نہیں دیا بلکہ کہا چین افغانستان کے لوگوں کے انتخاب کی عزت کرتا ہے اور افغانستان کے ساتھ دوستانہ اور باہمی تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کابل میں چین کا سفارتخانہ فعال ہے اگرچہ بگڑی سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر بیجنگ نے چینی شہریوں کو مہینوں پہلے نکالنا شروع کردیا تھا۔

ایک بیان میں سفارتخانے نے افغانستان میں موجود چینی شہریوں سے کہا ہے کہ سیکیورٹی صورتحال پر توجہ دیں اور عمارتوں کے اندر رہیں۔

گزشتہ ماہ طالبان کےاعلیٰ سطحی وفد نے تائنجن میں چینی وزیر خارجہ وینگ یی سے ملاقات کی.

چینی وزیر خارجہ نے ملاقات میں کہا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں افغان طالبان ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ سمیت تمام دہشتگرد تنظیموں سے قطع تعلق کریں گے۔

طالبان کے وفد نے یقین دہانی کرائی تھی کہ افغانستان کو عسکریت پسندوں کی بیس کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

جس کے جواب میں چین نے معاشی تعاون اور افغانستان کی تعمیرِ نو کےلئے سرمائی کاری کی پیشکش کی۔

واضح رہے چین اور افغانستان کےدرمیان 47 میل طویل پتھریلی سرحد ہے۔ جسے دونوں ممالک باہمی آمدورفت کےلئے استعمال کرسکتے ہیں۔

اگرچہ افغانستان میں بےیقینی کی صورتحال کا ذمہ دار امریکا کے جلد بازی میں کیے گئے انخلاء کے فیصلے قرار دیا جارہے۔ تاہم اسٹریٹیجک اعتبار سے اہم ملک کے ساتھ روابط کو مستحکم کر کے چین خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے۔

china