جب سری دیوی کی اداکاری نے ایک بچے کو جینے کی امید دی
سری دیوی اپنے عہد کی نامور اور خوبصورت ترین اداکاروں میں سے ایک ہیں، حالانکہ ان کی فلم کا نام چاندنی تھا، لیکن لوگ ان کی خوبصورتی کی وجہ سے انہیں چاندنی ہی کہتے تھے۔ سری دیوی ایک بے مثال اداکارہ تھیں۔ یہاں آج ہم آپ کو ایک قصّہ بتانے جارہے ہیں کہ کس طرح سری دیوی کی اداکاری نے ایک بچے کو جینے کی امید دی۔
یہ بچہ اب بڑا ہوچکا ہے اور سری دیوی کی موت پر اس نے کچھ یوں پیغام لکھا، 'جس وقت وہ چھوٹا تھا اور اس کی زندگی اس پر تنگ کردی گئی تھی اس وقت وہ گھنٹوں ٹی وی سکرین کو دیکھتا رہتا تھا اور سری دیوی کی چمک میں اسے زندگی نظر آتی تھی۔'
ہریش نامی شخص نے لکھا، 'لوگ کہتے ہیں کہ آپ آج مرچکی ہو، یہاں سے جاچکی ہو۔ اب مجھے آپ کے گزرے ہوئے کل کی روشنی سے اپنا آنے والا کل روشن کرنا ہوگا۔'
ہریش خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ سری دیوی کے کروڑوں پرستاروں میں سے انہیں اپنی پسندیدہ اداکارہ سے ملنے کا موقع ملا۔
بولی وڈ اداکار عامر خان برسوں پہلے اسٹار پلس پر ایک پروگرام کیا کرتے تھے اور اس پروگرام میں ہریش کی ملاقات سری دیوی سے ہوئی۔
عامر خان نے اپنے پروگرام میں کہا تھا کہ ہریش کو بچپن میں جنسی زیادتی کا سامنا رہا اور جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کڑا وقت آپ نے کیسے گزارا؟ ہریش کہنے لگے کہ اس مشکل وقت میں سری دیوی کی فلمیں ہی ان کے لیے آسرا تھیں۔
پھر یوں ہوا کہ ہریش کا خواب سچ ہوا اور سری دیوی ان کے سامنے حقیقت بن کر سامنے آگئیں۔
پریش نے انہیں دیکھا تو حیرانی کے عالم میں کہنے لگے کہ ’بچپن سے ہی ان کی خیالی دنیا سری دیوی کے اردگرد گھومتی ہے۔‘
ہریش کی کہانی اس پروگرام میں تو شیئر نہیں کی گئی لیکن سری دیوی کو سب کچھ بتایا گیا تھا۔ اس پر سری دیوی نے کہا کہ ’ہریش 18 سال تک جو آپ نے ذہنی صدمہ سہا ہے۔ میں سپنے میں بھی سوچ نہیں سکتی ہوں کہ بچوں کے ساتھ کوئی ایسا کرسکتا ہے۔‘
انہوں نے ہریش کو اپنی کہانی ان کے ساتھ شیئر کرنے پر سراہا اور کہنے لگیں ’پتا نہیں کتنے بچوں کو ہمت ملے گی جو اس نرگ (دوزخ) سے گزر رہے ہیں اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ ایک اصلی ہیرو ہیں۔‘
’آپ کے مشکل وقت میں میری فلموں نے آپ کو خوشی دی یہ سن کر مجھے بہت اچھا لگا۔‘
واضح رہے کہ آج اگر سری دیوی عرف چاندنی زندہ ہوتیں تو اپنے 60 ویں سال میں ہوتیں لیکن وہ آج اس دنیا میں نہیں لیکن پیچھے وہ چھوڑ گئیں اپنی یادگار فلمیں۔
سری دیوی کا فلمی دنیا کا سفر اس وقت شروع ہوا جب وہ صرف چار سال کی تھیں اور انہوں نے اپنی زندگی میں سینکڑوں فلموں میں کام کیا۔
پاکستانی اداکارہ سجل علی کے ساتھ ان کی فلم ’موم‘ یعنی ماں 2017 میں ریلیز ہوئی اور یہی ان کی آخری فلم بھی ثابت ہوئی۔
اداکارہ کی موت 24 فروری کو دبئی میں ہوئی اور کہا یہی جاتا ہے کہ ان کا انتقال نہاتے وقت باتھ ٹب میں ڈوبنے سے ہوا۔
Comments are closed on this story.