بیرون ملک مقیم خاتون کا مقامی لڑکیوں کےذریعے کاروباری شخصیات کو مبینہ بلیک میل کرنے کا انکشاف
انسٹاگرام کےذریعےبیرون ملک مقیم خاتون کا مقامی لڑکیوں کےذریعے سرکردہ کاروباری شخصیات سے مبینہ بلیک میلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے.ملک کے معروف بزنس گروپ کے سربراہ نے بھی بیٹے کو بلیک میل کریے جانے کے خلاف تحقیقات کی درخواست دے دی.
ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین کے احکامات پر وفاقی سیکریٹری داخلہ کو خط ارسال کردیا گیا ہے.
خط کے متن میں لکھاگیا ہے غیر ملکی نمبر سےبلیک میلنگ کے واقعے کی تحقیقات کےلئے ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین پی ٹی اے سے کوآرڈینیشن کی جائے.بلیک میلنگ کےلئے متاثرہ فرد کو موصول ہونے والے میسیجز بھیجنے والےکاتعین اور مقدمہ درج کیا جائے.
خط میں بلیک میلنگ کے حوالے سے استعمال کیا گیا موبائل فون نمبر بھی درج ہے.
ذرائع کےمطابق خط پرمعاملےکی تحقیقات ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے سپرد کردی گئی ہے. ٹارگٹ بلیک میلنگ میں مبینہ طور پر لاہور کی لڑکیوں کا ایک انسٹاگرام گروپ شامل ہے. مبینہ بلیک میلنگ میں ملوث انسٹاگرام گروپ کا نام گوسپ گرلز لاہورہے.
گروپ کی ایڈمنسٹریٹر لندن میں رہائش پذیراعلی تعلیم یافتہ خاتون شہری جبکہ امریکی فون سم استعمال کی جا رہی ہے ہے. شکایت گزار نوجوان بزنس مین سے مبینہ طور پر کروڑوں روپے اینٹھنے کی کوشش کی گئی.گروپ کی سرغنہ ایک معروف بزنس ٹائیکون کے انتہائی قریبی عزیز کی ازدواجی زندگی کے خاتمے کی مبینہ ذمہ دار ہے.گروپ کی سرغنہ خاتون کے غیر ملکی شہری ہونے اور بیرون پاکستان قیام کے باعث تحقیقات سست روی کا شکار ہیں.
رپورٹر: کاشف فاروقی
Comments are closed on this story.