'پاکستان کو مختلف آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے'
ایوان صدر میں جشن آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے لیکن بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیش کش کرتے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے، ہمیں احساس ہے کتنی قربانیوں سے یہ ملک حاصل کیا گیا، پاکستان کو مختلف آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، پاکستان کا جوہری طاقت بننا بڑی کامیابی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پر مختلف بہانوں سے جنگیں مسلط کی گئیں، خطے اور برصغیر میں اسلحے کی دوڑ جاری ہے، پاکستان کو اس دوڑ میں پھنسایا گیا ۔ بھارت کو کہا گیا آؤ غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں، بھارت نے ہماری امن کی پیش کش کو کمزوری سمجھا، ہر بار بھارت نے جارحانہ رویہ اختیار کیا، پائلٹ واپس کرنے کو پاکستان کی کمزوری سمجھا گیا، بھارت پاکستان پر 3 جنگیں مسلط کرچکا ہے، بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ بھارت کو پھر مذاکرات کی پیش کش کرتے ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے، اس نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا بازار گرم کر رکھا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کیا، افغانستان کےحالات خراب ہونے پر پاکستان نے دہشت گردی کا سامنا کیا، افغانستان کے بعد جنگ سے زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا، ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، مہاجرین کو کشتیوں میں ڈوبنے دیا جاتا ہے لیکن ان کو پناہ نہیں دی جاتی ، پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کو اخلاقی طور پر پناہ دی، اس وقت افغانستان میں جاری صورت حال پر ہیجانی کیفیت ہے لیکن امن ضرور آئے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کی ہر لہر میں پاکستان نے بہترین کردار ادا کیا، قوم نے ثابت کیا مشکل وقت کا مقابلہ کرسکتے ہیں، ہم نے کورونا میں مساجد کھلی رکھیں اور وبا کا مقابلہ کیا، عوام کورونا کی چوتھی لہر میں بھی ایس او پیز کا خیال رکھیں۔
ملک کی معاشی ترقی کے حوالے سے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمارا ماضی حال اور مستقبل ہمارے سمت کا تعین کرتا ہے، پاکستان کا مستقبل انوکھا اور روشن ہے، پاکستان زرعی کے ساتھ آئی ٹی ملک بن رہا ہے، کورونا وبا میں بھی ہماری معیشت ترقی پر گامزن رہی، پاکستان کی برآمدات 31 ارب ڈالرتک پہنچ چکی ہیں، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دئیے، پاکستان زرعی ملک کے ساتھ صنعتی ملک بنتا جارہا ہے، پاکستان ڈیجیٹل بن رہا ہے اور ہمیں مزید آگے بڑھنا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ریاست مدینہ ایک خواب ہے اور ہم چاہتے ہیں پاکستان اس طرف پیش قدمی کرتا رہے، معاشی اور معاشرتی انصاف کے بغیر مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی،پاکستان اسلامی فلاحی ریاست کی جانب گامزن ہے، یکساں تعلیمی نصاب برابری کی طرف پہلا قدم ہے،حکومت نے مشکل وقت میں غریب عوام کے لئے احساس پروگرام متعارف کرایا۔ غربت کے خاتمے کے لیے صحت اور تعلیم کے لیے اقدامات اہم ہیں۔
Comments are closed on this story.