آلودگی انسان کا دفاعی نظام کیسے برباد کر رہی ہے؟
ایک نئی تحقیق کےمطابق فضائی اور آبی آلودگی انسانی جسم کی انفیکشنز اور زہریلے مواد سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔
میونیخ کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ فضائی اور آبی بخارات کی زد میں آنا اور صحت کی متعدد معاملات کے درمیان واضح تعلق ہے۔
سائنسدانوں نےلعابی نظام(ایک ایسی جھلی جوجسم کی تری کے طور پر کام کرتی ہے اور انفیکشنز اور زہریلے مواد کےخلاف پہلی دفاعی صف ہے) پر آلودگی کےاثرات پرکی جانےوالی گزشتہ سائنسی تحقیق پر نظرثانی کی۔
تحقیق کےشریک مصنف اولیور لیلیگ کا کہنا تھا کہ لعابی رکاوٹیں جسم کے کئی نظاموں کو بچانے کےلئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں لیکن یہ فنکشن تبھی ہوگا جب ہم اس کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ افسوس کے ماحول میں موجود مائیکرو اور نینو پارٹیکلز ہمارے لعابی نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
فضاء اور پانی میں موجود آلودگی کے لعابی نظام پر چار بڑے اثرات ہوتے ہیں۔ ساختی تبدیلیاں اس جھِلّی میں سوراخ کرسکتی ہیں۔
پیتھوجنز اور ٹاکسنز ذرّات پر لد کر جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔خلیے یا تو بہت زیادہ لعاب بنانے ہیں یا بہت کم دونوں صورتیں اس نظام کےبچاؤ کےلئےاچھی نہیں۔بالآخر لعاب کا معیار میں بھی تبدیلی آسکتی ہے۔
انہوں نے کہا لعاب مختلف اجزاء کا پیچیدہ مرکب ہے اور اس کا اس کا درست بننا اہم ہوتا ہے۔
لیلیگ نے مزید کہا لعاب کا سیاہ کاربن یا مائیکرو پلاسٹک سے آلودہ ہونا ایک سے منفی اثرات رکھتا ہے اور لعابی سانچے اور اس کے فعل کو بدل سکتا ہے۔
صرف سانس لینے، کھانے اور پینے سے جسم اس آلودگی کی زد میں آجاتا ہے اور صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
Comments are closed on this story.