کلاس کے سب سے چھوٹے بچوں کی تعلیمی کامیابیاں شدید خطرے میں
ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ بچے جو اپنی کلاس میں سب سے چھوٹے ہیں ان کےدیر پا منفی نتائج سے گزرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
کنگزکالج لندن کےانسٹیٹیوٹ آف سائیکیٹری،سائیکولوجی اور نیورو سائنس میں کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ کسی بچےکو کلاس میں سب سےکم عمرہونےکےسبب خود سے عمر میں بڑے ہم جماعتوں کی نسبت طویل المدت نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے سوئیڈش نیشنل رجسٹر سے تین لاکھ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس میں انہیں معلوم ہوا کہ جو اپنے اسکول کی کلاس میں سب سے چھوٹے بچے تھے ان کے کم تعلیمی کامیابیوں کے، نشہ آور اشیاء کا استعمال اور مستقبل میں ڈپریشن کے امکانات بہت امکانات تھے۔
تحقیق کی سینئرمصنفہ جونا کنٹسی کا کہنا تھاکہ کلاس کے سب سے چھوٹے اور سب سے بڑے بچے کے درمیان11مہینوں کا فرق ہوسکتاہے۔بچپن کے شروع کے دور میں یہ سمجھ بوجھ، رویے اور ادراکی صلاحیتوں کے اعتبار سے بہت اہم فرق ہے۔ ہم ڈیٹا سے اس چیز کو دیکھ سکتے ہیں کلاس میں سب سے چھوٹا ہونے کے دیر پا نتائج ہیں۔
محققین اسکول شروع کرنے کی عمر میں بڑی حد تک لچک لانے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں جو ڈینمارک جیسے ممالک میں دیکھاگیاہے۔چھوٹے بچے بعد میں اسکول شروع کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کےکلاس میں سب سےچھوٹا ہونے کی وجہ سے منفی اثرات سے گزرنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
جوناکنٹسی اس بات پر زور دیا کہ اسکول شروع کرنے کی عمر پر ملک بھرمیں نظرثانی کی جانی چاہیئےتاکہ بچوں کی بعد زندگی میں پڑنے والے منفی اثرات کو کم کیا جاسکے۔
Comments are closed on this story.