میانمار: فوج کے سربراہ مِن آنگ ہلینگ نےخود کو وزیراعظم مقرر کردیا
میانمار میں فوج کے سربراہ مِن آنگ ہلینگ نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ میں توسیع کرتے ہوئے خود کو وزیراعظم مقرر کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمی چیف من آنگ ہلینگ نے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں اگست 2023 تک توسیع کر کے خود کو عبوری حکومت کا وزیراعظم مقرر کردیا۔
فروری میں فوجی بغاوت کے بعد ملکی امور کو چلانے کے لیے ایک انتظامی کونسل قائم کی گئی تھی جس میں اب کچھ ترمیم کرکے اسے عبوری حکومت میں تبدیل کردیا گیا۔
ٹیلی وژن پر عوام سے خطاب میں میانمار فوج کے سربراہ نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر وعدہ کیا کہ ملک بھر میں جلد آزادانہ اور شفاف الیکشن کرائے جائیں گے، تاہم انہوں نے تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے اپنے خطاب میں سابق حکمراں جماعت کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی اور ملک میں ایک پارٹی کی حکومت قائم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
واضح رہے کہ آرمی چیف مِن آنگ ہلینگ نے 29 فروری کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرکے حکمران آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا اور ایک سال کے اندر الیکشن کرانے کا وعدہ کیا تھا۔
ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف سب سے پہلے رنگون کے اسپتال کے ڈاکٹرز نے صدائے احتجاج بلند کی تھی جس کے مظاہروں کا سلسلہ ملک بھر میں جاری ہوگیا۔ مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے احکامات کے بعد اب تک دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Comments are closed on this story.