بھارت: 45 برس بعد مردہ شہری زندہ نکلا
متحدہ عرب امارات کاایک سابق رہائیشی ساجد تھونگل45سال بعد اپنےخادندان سے ملنےکوتیارہے. ساجد کے خاندان کا خیال تھا کہ ساجد 1976 میں ہونےوالے ہوائی جہاز حادثے میں جاں بحق ہوچکا ہے.
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا 70سالہ ساجد تھونگل1976میں 22 سال کی عمر میں رزق کی تلاش میں ابو ظہبی چلا گیا۔ جہاں وہ ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کرنے لگا.
اکتوبر1976کو بھارت کا ایک ہوائی جہاز مدراس کےراستے ممبئی جاتے ہوئے انجن میں آگ لگنےسے حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار عملے کے افراد سمیت کل 96 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ یہ حادثہ سانٹا کروز ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد پیش آیا تھا۔
حادثے سے قبل ساجد نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے فنکاروں کے ساتھ 10 دن گزارے تھے.
ساجد کے خاندان کو کسی نے بتایا کہ اس حادثےمیں ساجد میں مارا گیا ہے۔ انہوں نے اس افواہ پریقین کرلیا اور رو دھو کراسے بھلا دیا تھا۔ لیکن 1982 میں ابو ظہبی سے ممبئی چلا گیا۔
تاہم اس نے اپنے خاندان کے ساتھ اس طویل عرصے کے دوران کوئی رابطہ نہیں کیا۔ رابطہ نہ کرنے کی وجہ اس کی ناکامی تھی اور ساجد چاہتا تھا کہ وہ ڈھیروں پیسے جمع کرکے پھر اپنے خاندان سے رابطہ کرے اور اسی طرح 45 سال کا عرصہ گزر گیا.
2019 ساجد کا ایک دوست اس کی علالت اور شدید بیماری دیکھتے ہوئے اس کو ایک شیلٹر لے گیا جس دیکھ بھال پاسٹر فلپ کرتے ہیں.
پاسٹر فلپ پچھلے 20 برسوں سے گمشدہ افراد کو ان کے خاندان والوں سے ملانے کا کام سرانجام دے رہے ہیں.
ساجد کا والد 2012ء میں انتقال کرگیا تھا جب کہ ماں کی عمر95 سال ہے اور وہ ابھی زندہ ہے۔ اس کی بیوی جمیلہ، بھائی عزیز، محمد، کنجو زندہ اور صحت مند ہیں۔
پیر کو ساج کے بھائی محمد کنجو انہیں ساتھ لے جانے کےلئے ممبئی پہنچیں گے.
خاندان کےلئے یہ خبر حیران کن تھی کہ ساجد ابھی تک زندہ ہے۔
Comments are closed on this story.