سندھ حکومت کا صوبے بھر میں سیکیورٹی کے اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ
کراچی :سندھ حکومت نے افغانستان کی صورتحال کے باعث صوبے بھر میں سیکیورٹی کے اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ کراچی کے سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے پاک فوج کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے 26ویں اجلاس میں کور کمانڈر کراچی، چیف سیکریٹری، وزیر بلدیات ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، اے سی ایس ہوم، کمشنر کراچی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ ہائیکورٹ سے مشاورت ہوئی ہے ،اسٹریٹ کرائم کی روک تھام اور ملوث ملزمان کے مقدمات کی جلد سماعت کیلئے سندھ ہائیکورٹ ضلع کی سطح پر علیحدہ جج مقرر کرے گی، سی اے اے سی تھر ایئرپورٹ پر فلاٹس آپریشن شروع کرنے کی بات کی ہے، کے پی ٹی کے آئل ٹرمینلز کا سیکیورٹی آڈٹ کیا گیا ہے ، پیشہ ور مجرموں کی مارنیٹرنگ ڈیوائسز کیلئے سی آر پی سی میں ترمیم کی جا رہی ہے ۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئےوزیر اعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی اداروں کو صوبے بھر میں سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے اداروں کو تمام کالعدم تنظیموں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں کالعدم تنظیموں، مذہبی اور دیگر شرپسند عناصر پر کڑی نگرانی رکھنے کا فیہلی کرتےہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سوشل میڈیا سے نفرت آمیز مواد اوردیگر مشکوک سرگرمیوں پر بھی نظر رکھنے کی ہدایت جاری کی ۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچھ عناصر فرقہ ورانہ نفرتوں کو بڑھانے کی کوشش کریں گے، جن کو کسی صورت برداشت نہ کیا جائے، میں چند علما کرام سے اجلاس کروں گا، ہمیں اپنی صفوں میں محبت بھائی چارگی اور اتحاد قائم کرنا ہے، کچے کے علاقے میں قانون شکن عناصر کے گروپس ختم کےھ جارہے ہیں۔
آئی جی سندھ نے ہائی ویز اور ریلوے ٹریکس سمیت کراچی میں 11 مختلف مقامات پر احتجاج کیلئے پابندی عائد کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ان مقامات پر احتجاج سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے تجاویز کی منظوری دی جس کا نوٹیفکیشن جون 2021 میں جاری کیا گیا تھا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کی کل لاگت38 ارب روپے ہے، اس سال بجٹ میں 6 اعشاریہ 9 ارب مختص کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبے کی لاگت کا ازسرنو جائزہ لینے کیلئے پولی، فوج اور دیگر ماہرین پر مشتمل کمیٹی قائم کردی، جو 6 ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی۔
اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئےآئی جی سندھ کو اسٹریٹ کرائمز اور اسلحہ کی نمائش کیخلاف فوری اقدامات کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں میں مسلح گارڈز کو اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں ۔
Comments are closed on this story.