آزاد کشمیر: انتخابات کے دوران متعدد مقامات پر بدنظمی اور ہنگامہ آرائی
آزاد کشمیر میں انتخابات کےدوران متعدد مقامات پر بدنظمی اور ہنگامہ آرائی ہوتی رہی، کوٹلی پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ سے پی ٹی آئی کے دو کارکنان جاں بحق ہوئے، تو دوسری جانب پیپلزپارٹی امیدوار چوہدری یاسین کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
باغ، حویلی، پونچھ، نکیال سمیت دیگر مقامات پر بھی سیاسی کارکنوں میں گرما گرمی اور تلخ کلامی ہوئی۔ جس کے باعث پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لئے روکنا پڑا۔
ایل اے بارہ میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تلخ کلامی نے خونی تصادم کی شکل اختیار کرلی، فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔
اسی حلقے میں جیالے اُمیدوار چوہدری محمد یاسین کی گاڑی پرفائرنگ کی گئی۔ حملے میں چوہدری یاسین محفوظ رہے۔
ایل اے پندرہ باغ کا پولنگ اسٹیشن میدان جنگ بن گیا۔ جیالے اور کھلاڑیوں نے فری اسٹائل ریسلنگ کے خوب جوہر دکھائے۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے کارکنوں کو منتشر کیا۔
ایل اے سترہ حویلی ،ایل اے بیس پونچھ، ایل اے اکتیس مظفرآباد میں بھی گرما گرمی دیکھی گئی۔ متاثرہ علاقوں میں کچھ دیر کے لئے پولنگ روکنی پڑی۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا۔
صرف آزاد کشمیر ہی نہیں بلکہ مہاجرین کی نشستوں پر پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی بدنظمی دیکھنے میں آئی۔
پشاور میں ہشت نگری پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، پولیس نے پانچ افراد کو دھر لیا۔ پریزائیڈنگ افسر اور اسکول پرنسپل میں ہاتھا پائی ہوئی۔
جہلم میں پولنگ اسٹیشن کے باہر قائم کالعدم ٹی ایل پی کا پولنگ کیمپ پولیس نے اکھاڑ دیا، وزیرآباد میں پولنگ اسٹیشن کے باہر ڈنڈے اور لاٹھیاں چل گئیں، تصادم میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
کراچی کے علاقے کورنگی میں بدنظمی پر آر او نے رینجرز کو طلب کرلیا۔ نارتھ ناظم آباد میں جیالے اور کھلاڑے آمنے سامنے آگئے۔ خوب نعرےبازی کی گئی۔
کوئٹہ میں بھی بدنظمی ہوئی۔ پی پی نے تحریک انصاف پر دھاندلی کرنے کا الزام تھوپ دیا۔
Comments are closed on this story.