گیم "فورٹ نائٹ" گستاخانہ قرار، پابندی عائد کرنے کا عندیہ
انڈونیشیاء کے ایک وزیر نے فورٹ نائٹ نامی گیم کو گستاخانہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کیے جانے کا عندیہ دے دیا۔
گیم پر پابندی عائد کرنے کے خیالات کا اظہار گیم کی ایک وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد کیا گیا۔
وائرل ویڈیو میں خانہ کعبہ کے مشابہ ایک عمارت کو دکھایا گیا ہے جو مسلمانوں کےلئے نہایت مقدس مقام ہے۔
سی این این انڈونیشیا کے مطابق وزیر سیاحت اور کرییٹو اکانومی سینڈیاگا اُنو کا کہنا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ گیم میں نئے ہتھیار حاصل کرنے اور نئے لیول تک رسائی حاصل کرنے کےلئے خانہ کعبہ کےمشابہ عمارت کو تباہ کرنا لازم ہے۔
سینڈیاگا نےجاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ فورٹ نائٹ گیم براہ راست ہماری اقدار، بالخصوص مذہبی اقدار کے خلاف ہے۔ لہٰذا ٹیم کو نظرثانی کرنے اور فوری پابندی عائد کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ہم کچھ اور گیم بنانے والوں کو بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں۔
سینڈیاگا کے فیصلے کے بعد مصر کی جامعہ الاظہر کی جانب سے فتویٰ جاری کیا گیا جس میں مسلمانوں کو فورٹ نائٹ کھیلنے پر خبردار کیا گیا ہے۔
تاہم فورٹ نائٹ کے بنانے والی کمپنی ایپک گیمز نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمارت کو کھیلتے ہوئے نہیں تباہ کیا جاسکتا۔
اسٹوڈیو نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ بالا خاکہ فورٹ نائٹ کے کرییٹو موڈ میں ایک کھلاڑی نے بنایا تھا۔ یہ موڈ کھیلنے والوں کو اپنے مرضی کے نقشے بنانے میں کی اجازت دیتا ہے۔
Comments are closed on this story.